اسرائیل کے ساتھ 4 عرب ملکوں کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کی سخت مذمت
فلسطینی تحریکوں حماس اور جہاد اسلامی نے مقبوضہ نقب کے علاقے میں غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ بعض ملکوں کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے انعقاد کی شدید مذمت کی ہے۔
جہاد اسلامی فلسطین کے رہنما داؤد شہاب نے فلسطین الیوم سے گفتگو میں اس اجلاس میں عرب وزرائے خارجہ کی شرکت کی مذمت کی اور اسے ایک ایسی مفاہمت و تعاون کا مظہر قرار دیا ہے جو غاصب صیہونی حکومت اور اس کی جارحانہ ماہیت کے مفاد میں ہے اور جس کے ذریعے فلسطینی قوم اور سرزمین فلسطین کو نشانہ بنایا گیا ہے۔انھوں نے کہا کہ یہ اجلاس غاصب صیہونی حکومت کی حمایت میں ہے جبکہ اقوام متحدہ کی رپورٹوں سے بھی یہ بات صاف ظاہر ہوتی ہے کہ صیہونی حکومت کے جرائم مکمل نسلی امتیاز سے متعلق ہیں۔
دوسری جانب تحریک حماس نے بھی اس اجلاس کی مذمت کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ اس قسم کی نشست صرف صیہونی حکومت کے فائدے میں ہے اور عرب وزرائے خارجہ کا یہ عمل، غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کی برقراری کی مخالفت پر مبنی عرب قوموں کے مفادات و مواقف کے سراسر منافی ہے۔
واضح رہے کہ 4 عرب ملکوں مصر، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراقش کے وزرائے خارجہ مقبوضہ نقب میں غاصب صیہونی حکومت کے وزیر خارجہ یائیر لاپید اور امریکی وزریر خارجہ انٹونی بلینکن کی شرکت سے تشکیل پانے والے اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں۔ اتوار کو یہ اجلاس ایسی حالت میں منعقد ہو رہا ہے کہ مقبوضہ نقب کے علاقے میں صیہونی بستیوں کی تعمیر کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سے قبل گذشتہ منگل کو شرم الشیخ میں مصری صدر السیسی، متحدہ عرب امارات کے ولیعہد محمد بن زاید آل نہیان اور صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کی شرکت سے سہ فریقی اجلاس تشکیل پایا تھا۔