Apr ۰۴, ۲۰۲۲ ۱۵:۱۵ Asia/Tehran
  • عراق میں حکومت سازی کے لیے نئی کوششوں کا آغاز

عراقی ذرائع نے، ملک میں حکومت سازی کے لیے شیعہ کوآرڈی نیشن کمیٹی میں شامل جماعتوں کے درمیان مذاکرات شروع ہونے کی اطلاع دی ہے

شیعہ کوآرڈینیشن کمیٹی کے ایک عہدیدار نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ، اس اتحاد میں شامل جماعتوں کے رہنماؤں کے درمیان صلاح و مشورے کا سلسلہ جاری ہے تاکہ الصدر پارٹی کے ساتھ پائے جانے والے اختلافات کے حل کا راستہ تلاش کیا جاسکے۔

مذکورہ ذریعے کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں شیعہ کوآرڈی نیشن کمیٹی کا ایک وفد نجف اشرف جانے والا ہے جہاں وہ الصدر پارٹی کے رہنما مقتدی الصدر سے  حکومت سازی کے معاملے پر بات چیت کا دوبارہ آغاز کرے گا۔

 ذرائع کا کہنا ہے کہ شیعہ کوآرڈی نیشن کمیٹی نے، مسعود  بارزانی کی قیادت والی کردستان ڈیموکریٹک پارٹی اور باقل بارزانی کی قیادت والی جماعت پٹریاٹیک یونین آف کردستان  کو  بھی نئے صدر کے  انتخاب سے متعلق اپنے فیصلے سے آگاہ کردیا ہے۔ اور کہا ہے کہ وہ صدر کے لئے کسی ایک امیدوار کے نام پر اتفاق کرلیں۔

مذکورہ ذریعے نے یہ بھی بتایا ہے کہ، شیعہ کوآرڈی نیشن کمیٹی مختلف شکلوں میں شیعہ قوتوں کو متحد کرنے کی کوشش کر رہی ہے لیکن اگر مقتدی الصدر  بدستور اپنے موقف پر اڑے  رہے تو، ہم بھی حکومت سازی کے حوالے سے  اپنے دوسرے منصوبے کو آگے بڑھانے پر مجبور ہوں گے۔

واضح رہے کہ بدھ کے روز عراقی پارلیمنٹ کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے،  تیسری بار نئے صدر کے انتخاب میں ناکام رہی جسے ملک میں حکومت سازی کا بنیادی مرحلہ تصور کیا جاتا ہے۔

صدر کے انتخاب میں ناکامی کے بعد الصدر پارٹی کے رہنما مقتدی الصدر نے، نئے صدر کے انتخاب اور حکومت سازی  کے عمل سے اپنی علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے دیگر سیاسی اور پارلیمانی دھڑوں کو حکومت سازی کے لیے چالیس روز کی مہلت دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دوسری جماعتیں مل کر قومی حکومت تشکیل دینے میں کامیاب ہوجاتی ہیں تو وہ اس کا خیرمقدم کریں گے۔

 مقتدی الصدر کے اس ایلٹی میٹم کے بعد، باخبرذرائع نے گزشتہ روز بتایا تھا کہ شیعہ کوآرڈی نیشن کمیٹی نے، حکومت قانون الائنس کے سربراہ نوری المالکی کی سرپرستی میں ایک مذاکراتی وفد تشکیل دیا ہے ، جو ملک کو موجودہ سیاسی بحران سے نکالنے کےلیے  دیگر سیاسی قوتوں کے ساتھ بات چیت کرے گا۔

عراق میں پارلیمانی انتخابات گزشتہ سال اکتوبر میں ہوئے تھے تاہم کوئی بھی سیاسی جماعت یا اتحاد واضح اکثریت حاصل نہیں کرپایا تھا۔

حکومت سازی کے معاملے میں پارلیمانی دھڑوں کے درمیان پائے جانے والے اختلافات کی وجہ سے عراق بدستور سیاسی بحران سے دوچار ہے اور اس ملک کا انتظام عبوری حکومت کے تحت چلایا جارہا ہے۔  

ٹیگس