سعودی عرب کی نگرانی میں بنی عبوری کونسل کا یمنی عوام سے کوئی ربط نہیں: صنعا
یمن کی اعلی سیاسی کونسل نے کہا ہے کہ سعودی عرب محاصرہ ختم کرنےکا پابند ہے اور اسکی نگرانی میں بننے والی نام نہاد عبوری کونسل کا یمن سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
نیوز ایجنسی اسنا کے مطابق، یمن کی اعلی سیاسی کونسل نے ایک بیان میں اس بات پر زور دیا ہے کہ سعودی عرب یمن کی ناکہ بندی کو پوری طرح ہٹانے، الحدیدہ بندرگاہ تک جہازوں کے پہونچنے کی راہ میں موجود سبھی رکاوٹوں کو ہٹانے اور صنعا ایئر پورٹ کو دوبارہ کھولنے کا پابند ہے۔
اسی طرح یمن کی اعلی سیاسی کونسل نے انسانی معاملات پر عمل کو جنگ بندی کی کامیابی کا حقیقی معیار قرار دیا۔
ساتھ ہی مذکورہ کونسل نے یمن کے مستعفی صدر منصور ہادی کے اپنے اختیارات کو عبوری شوری کے حوالے کرنے کے فیصلے پر رد عمل میں کہا کہ سعودی عرب کی قیادت میں عرب اتحاد کا عبوری کونسل کی تشکیل کا یمن اور اس کے مفادات سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
یمن کی اعلی سیاسی کونسل نے کہا کہ یمنی قوم ملک سے باہر غیرقانونی فریق کے غیرقانونی اقدام کو کوئی اہمیت نہیں دیتی اور یمنی قوم اپنا قانونی حق ان لوگوں کے اختیار میں دے گی جو وطن، قومی خود مختاری، اور آزادی کا دفاع کرتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ بدھ کو سعودی عرب میں ریاض مذاکرات شروع ہوئے جس میں سعودی عرب نے خود سے وابستہ 600 سے زیادہ عناصر کو اس اجلاس میں شرکت کی دعوت دی۔
اس اجلاس کے اختتام پر یمن کے مستعفی و منصور صدر منصور ہادی نے اقتدار سے پیچھے ہٹنے اور خودساختہ صدر کی سربراہی میں عبوری شوری کی تشکیل کا اعلان کرتے ہوئے اپنے اختیارات اپنے نائب کے حوالے کئے۔ اس کونسل کی سربراہی رشاد محمد العلیمی کریں گے۔ اسی طرح یہ کونسل یمن کی مستعفی حکومت کے سیاسی، فوجی اور سکورٹی معاملات کی نگرانی کرے گی۔
قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب نے 26 مارچ سنہ 2015 سے یمن پر چڑھائی کا آغاز کیا۔ یمن میں 2 اپریل سے جنگ بندی کے نفاذ اعلان ہوا ہے تاہم سعودی اتحاد ہر دن اسکی خلاف ورزی کرتا ہے۔