Apr ۱۲, ۲۰۲۲ ۰۷:۳۰ Asia/Tehran
  • فلسطینیوں کی بہادری کا اسرائیل کے مستقبل پر گہرا اثر پڑے گا: نصراللہ

لبنان کی حزب اللہ تنظیم کے جنرل سکریٹری نے کہا ہے جوکچھ فلسطین میں ہو رہا ہے اس کا اسرائیل کے مستقبل پر اثر پڑے گا۔

سید حسن نصر اللہ نے اسرائیل کے خلاف فلسطینیوں کی بہادری کی قدردانی کرتے ہوئے کہا کہ استقامتی تحریک کامیابی کے حصول تک فلسطینی عوام کے شانہ بہ شانہ کھڑی رہے گی۔

انہوں نے پیر کے روز ٹی وی سے لائیو نشر ہوئی تقریر میں فلسطین کے تازہ حالات پر تبصرہ کیا۔ انہوں نے فلسطین پر صیہونی حکومت کے ناجائز قبضے کے خلاف فلسطینیوں کی جد و جہد کے لئے حزب اللہ کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا: ہمیں مقبوضہ فلسطین کے مردوں، عورتوں جوانوں اور بچوں کی بہادری کا ساتھ دینے پر فخر ہے۔

سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ جو کچھ مقبوضہ فلسطین میں ہو رہا ہے اس کا دشمن کے ساتھ ٹکراو اور اسرائیل کے وجود پر گہرا اثر پڑے گا۔

انہوں نے غاصب اسرائیل کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر فلسطینیوں میں مایوسی اور محرومی کی بنیاد پر شرط لگا رہے ہو تو دھوکے میں ہو، اگر تمہیں لگتا ہے کہ عربوں کی غداری فلسطینی جوانوں کو پیچھے ہٹا دے گی، تو تم وہم کا شکار ہو۔

سید حسن نصر اللہ نے کہا فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کا ظلم انہیں اس حکومت کے قبضے کے خلاف مزاحمت کے لئے مزید پر عزم بنائے گا۔انہوں نے فلسطینی عوام کی مزاحمت کی مطلق حمایت کرتے ہوئےکہا کہ ہم اس لڑائی میں انکے شریک ہیں۔

لبنان کے انتخابات کو ملتوی کرنے کی امریکی کوشش

سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ ہمیں یہ حق ہے کہ امریکی سفارتخانے کو پارلمانی انتخابات کے التواء کے لئے ذمہ دار ٹھہرائیں کیونکہ کچھ سفارتخانوں سے انتخابات کو ملتوی کرنے کی سرگوشی سننے میں آ رہی ہے جس کا مقصد دوسری پارٹی کو فائدہ پہونچانا ہے۔

انہوں نے کہا کچھ لوگ عوام کو گمراہ کرنے کے لئے استقامتی تنظیم کے اسلحوں کو بحران کا سبب بتانے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن اپنی 30 برسوں کی بدعنوانی اور اقتصادی پالیسی کے بارے میں کیوں بات نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ جو پارٹیاں 30 سے زیادہ برسوں تک اقتدار میں تھیں انہوں نے عوام کے ساتھ کیا کیا۔ سید حسن نصر اللہ نے کہا  کہ جو لوگ استقامتی تنظیم کے اسلحوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، ان کا مقصد امریکہ، مغرب اور کچھ عرب ملکوں کی دلجوئی کر کے پیسوں کی حمایت حاصل کرنا ہے۔

حزب اللہ یمن میں جنگ بندی پر خوش

لبنان کی حزب اللہ تنطیم کے جنرل سکریٹری نے یمن میں اقوام متحدہ کی ثالثی سے دو مہینے تک جنگ بندی کے تعلق سے کہا کہ ہمیں یمن میں جنگ بندی پر خوشی ہے اور ہماری سبھی سیاسی گفتگو کا مقصد جارحیت کو روکنا تھا۔  

سید حسن نصر اللہ نے صاف لفظوں میں کہا کہ بحران یمن کا حل صنعاء کے ساتھ سیدھے مذاکرات ہیں۔

 

 

ٹیگس