صیہونی دہشتگردوں کے ساتھ فلسطینیوں کی جھڑپیں، بیت حانون گذرگاہ بند دی گئی
صیہونی فوجیوں نے ایک بار پھر غرب اردن کے شہر جنین میں فلسطینیوں پر دھاوا بولا ہے جس کے بعد صیہونی فوجیوں اور فلسطینیوں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔
وفا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صیہونی جیل سے رہا ہونے والے امجد الدامونی کی دوبارہ گرفتاری کے بعد آج پیر کو جنین کیمپ میں فلسطینی مجاہدین اور باوردی صیہونی دہشتگردوں کے درمیان شدید چھڑپیں ہوئی ہیں۔ کئی گھنٹے تک جاری رہنے والی ان جھڑپوں کے بعد آخر کار فلسطینی نوجوانوں نے صیہونی غاصبوں کو پسپائی اختیار کرنے پر مجبور کر دیا۔
غرب اردن کے مختلف شہروں بالخصوص جنین میں ماہ رمضان المبارک کے آغاز سے ہی صیہونی حکومت کی جارحیتوں کا سلسلہ تیز ہو گیا ہے اور اب تک دسیوں فلسطینی شہری صیہونی فوجیوں کی فائرنگ کا نشانہ بن کر شہید اور زخمی ہو چکے ہیں۔
درایں اثنا غاصب صیہونی حکومت کے حکام نے فلسطینی تاجروں اور مزدوروں پر بیت حانون گذرگاہ کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حالیہ دنوں میں مقبوضہ فلسطین میں صیہونی کابینہ کے امور کو کوآرڈی نیٹ کرنے والے ادارے کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ غزہ پٹی سے اسرائیل پر تین میزائلوں کی فائرنگ کے بعد بیت حانون کی ابرز گزرگاہ کو غزہ کے تاجروں اور مزدوروں کے لئے بند کر دیا جائے گا۔
فلسطینی نیوز ایجنسی سما نے صیہونی حکومت کے ریڈیو کے حوالے سے رپوٹ دی ہے کہ صیہونی وزیر جنگ بنی گانٹس نے سیکورٹی اجلاس کے بعد بیت حانون گذرگاہ کو تاجروں اور مزدوروں پر طویل عرصے تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد غزہ میں مقیم باشندوں پر اقتصادی و معیشتی دباؤ اور زیادہ بڑھ جائے گا۔ غاصب صیہونی فوج کے ریڈیو نے بنی گانٹس کے حوالے سے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت سیکورٹی کی برقراری کے بعد ہی غزہ کی گذرگاہیں کھولے گی اور اس کے لئے وہ اپنے تمام وسائل کو جنہیں وہ مناسب سمجھے گی استعمال کرے گی۔
عبری زبان کی ویب سائٹ واللا نے بھی رپورٹ دی ہے کہ بیت حانون گذرگاہ آئندہ دو دنوں تک بند رہے گی اور اس کے بعد حالات کا جائزہ لینے کے لئے نیا اجلاس بلایا جائے گا جس میں اس سلسلے میں کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔
بیت حانون گذرگاہ بند کرنے کا اسرائیلی حکومت کا فیصلہ غزہ کے غریب عوام کے لئے جو پندرہ سال سے زیادہ عرصے سے محاصرے میں زندگی بسر کر رہے ہیں، بے پناہ مسائل و مشکلات پیدا کر دے گا کیونکہ مذکورہ گذرگاہ، مقبوضہ فلسطین اور غزہ پٹی کے درمیان عوام کی رفت و آمد کا واحد راستہ ہے۔