یوم النکبہ پر لندن، پیرس، ویانا سمیت مختلف جگہوں پر فلسطین کی حمایت میں مظاہرہ
یوم نکبہ کی 74ویں برسی پر یورپ کے مختلف ملکوں کی دارالحکومت میں عوام نے سڑکوں پر آکر فلسطین پر اسرائیل کے غاصبانہ قبضے اور شہید فلسطینی نامہ نگار کے قتل کی مذمت کی۔
14 مئي سنہ 1948 کو 7 لاکھ سے زیادہ فلسطینیوں کو انکے وطن سے زبردستی نکالا گیا اور وہاں اسرائیل کو غاصبانہ وجود دیا گیا۔ اس غم انگیز واقعے کی یاد یوم النکبہ کے نام سے منائي جاتی ہے۔
پریس ٹی وی کے مطابق، یوم النکبہ کی مناسبت سے سنیچر کو لندن میں منعقدہ ریلی میں سماج کے مختلف طبقے کے لوگ شریک ہوئے۔
سنیچر کو دوپہر بعد برطانوی وزیر اعظم کی رہائشگاہ 10 ڈاوننگ اسٹریٹ کی طرف مارچ کرنے سے پہلے لوگ، مرکزی لندن میں بی بی سی کے ہیڈکوارٹر کے باہر اکٹھا ہوئے۔
ہاتھوں میں فلسطینی پرچم لئے لوگ نعرے لگا رہے تھے اور صیہونی فورسز کے ہاتھوں فلسطینیوں کے خلاف جاری ظلم پر اپنے غم و غصے کا اظہار کر رہے تھے۔
ریلی میں عوام نے فلسطینی نامہ نگار شیرین ابو عاقلہ کی صیہونی دہشتگردوں کے ہاتھوں قتل کی بھی مذمت کی، جنہیں اس وقت گولی مار دی گئی جب وہ مقبوضہ ویسٹ بینک کے جنین کیمپ پر صیہونی دہشتگردوں کے حملے کی رپورٹنگ کر رہی تھیں۔
اسی طرح کا مظاہرہ فرانس کے دارالحکومت پیرس میں بھی ہوا جس میں عوام نے فلسطینیوں کے خلاف دہائیوں سے جاری اسرائیل کے جرائم کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔
آسٹریا کے دار الحکومت ویانا میں بھی ہزاروں کی تعداد میں لوگ سڑکوں پر آئے اور انہوں نے یوم النکبہ کی چوہترویں برسی پر منعقدہ ریلی میں شرکت کی۔ انہوں نے صیہونی دہشتگردوں کے ہاتھوں شیرین ابو عاقلہ کے قتل کی مذمت کی۔
اسی طرح کا مظاہرہ ڈنمارک کے دارالحکومت کوپنہیگن میں بھی منعقد ہوا جس میں عوام نے یوم النکبہ کی یاد منانے کے ساتھ ہی فلسطینی خاتون نامہ نگار شیرین ابو عاقلہ کی غاصب صیہونیوں کے ہاتھوں قتل کی پر زور مذمت کی۔