صیہونی حکومت سے تعلقات، خطے کو اس کے حوالے کرنے کا پیش خیمہ ہے: الحوثی
یمن کی تحریک انصار اللہ کے قائد نے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کی بحالی کو خطے کو اس قابض حکومت کے حوالے کرنے کا پیش خیمہ قرار دیا ہے۔
المسیرہ کے مطابق، یمن کی حکومت کے نگران اعلیٰ اور تحریک انصار اللہ کے قائد سید عبد الملک بدر الدین الحوثی نے جمعرات کو صوبے اب کے عہدیداروں اور رہنماؤں سے ملاقات میں کہا کہ دشمن یمنی قوم کے درمیان تفرقہ ڈالنے کی پوری کوشش میں ہیں تاکہ اس کے نتیجے سے خود فائدہ اٹھائے اور یمنی قوم کو تفرقے سے نقصان پہونچائے۔
الحوثی نے کہا کہ دشمن نے صاف طور پر کہا ہے کہ جنگ بندی کے سایے میں آئندہ مراحل کے اقدام کی فکر میں ہیں، دشمن کی حالیہ سرگرمیاں مختلف مورچوں و مرحلوں میں اسے ہوئی ناکامی کی وجہ سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکیوں کو جب اس بات کا اطمینان ہو گیا کہ ان کے پٹھوؤں نے انکے منصوبے کو صحیح طرح سے لاگو کر دیا ہے، تو انہوں نے حضرموت، عدن اور المہرہ میں فوجی چھاؤنی بنانے کا فیصلہ کیا۔ سید بدر الدین الحوثی نے کہا کہ ہم امریکیوں کو اس بات کی اجازت نہیں دیں گے کہ وہ ہمارے بارے میں فیصلہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت سے تعلقات کی بحالی خطے کو اس کے حوالے کرنے کا پیش خیمہ ہے۔
قابل ذکر ہے کہ متحدہ عرب امارات، بحرین، سوڈان اور مراکش نے فلسطینیوں کے خلاف صیہونی حکومت کے ظلم پر توجہ نہ کرتے ہوئے امریکہ کے دباو اور ثالثی سے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات بحال کر لئے۔ ان کے اس اقدام کے خلاف عرب و اسلامی ملکوں میں سخت ناراضگی پیدا ہو گئی ہے۔