May ۲۷, ۲۰۲۲ ۱۵:۵۰ Asia/Tehran
  • الجزیرہ کی نامہ نگار شیریں ابو عاقلہ کی شہادت کی وجہ  سامنے آ گئی

فلسطین کے اٹارنی جنرل نے اعلان کیا ہے کہ انجام پانے والی تحقیقات سے یہ بات صاف اور واضح ہو گئی ہے کہ الجزیرہ کی فلسطینی نامہ نگار شیریں ابو عاقلہ کی شہادت صیہونی اسنائپروں کی دانستہ فائرنگ سے ہوئی ہے۔

ترکی کی اناتولی نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کے اٹارنی جنرل اکرم الخطیب نے رام اللہ میں ایک کانفرنس میں صراحت کے ساتھ کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کی فوج، غرب اردن کے علاقے جنین میں الجزیرہ کی فلسطینی نامہ نگار کو مکمل اور بہت واضح طور پر دیکھ رہی تھی اور وہ ان کی دید میں تھیں پھر بھی صیہونی فوج کے اسنائپروں نے فائرنگ کی۔

انھوں نے کہا کہ شیریں ابو عاقلہ سمیت تمام نامہ نگار پریس جیکٹ پہنے ہوئے تھے جبکہ اس جیکٹ کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے۔

فلسطین کے اٹارنی جنرل اکرم الخطیب نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت کے اسنائپروں نے خبردار کئے بغیر ہی الجزیرہ کی فلسطینی نامہ نگار شیریں ابو عاقلہ کو فائرنگ کا نشانہ بنایا اور صیہونی اسنائپر نے شیرین ابو عاقلہ کو ایسی حالت میں سر پر گولی مارکرشہید کیا کہ وہ اس مقام سے بھاگنے کی کوشش کر رہی تھیں۔

دنیا کے بیشتر ملکوں اور بین الاقوامی اداروں نیز تنظیموں نے الجزیرہ کے فلسطینی نامہ نگار کے قتل پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے صیہونیوں کو اس وحشیانہ جرم کی شدید مذمت کی ہے اور اس سلسلے میں شفاف تحقیقات نیز صیہونی حکومت کو اس وحشیانہ جرم کا جواب دہ قرار دیئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔

دریں اثنا فلسطین کی تحریک استقامت نے ایک بیان میں الجزیرہ کی فلسطینی نامہ نگار شیریں ابوعاقلہ کے قتل کیس کی تحقیقات سے گریز کئے جانے سے متعلق تل ابیب کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس فیصلے کو اپنے جرم کی پردہ پوشی کرنے میں غاصب صیہونی حکومت کی ناکامی کا نتیجہ قرار دیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کی فوج نے الجزیرہ کی فلسطینی نامہ نگار شیریں ابو عاقلہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سمیت دسیوں ثبوتوں سے چشم پوشی کرنے کی کوشش کی ہے۔

فلسطینی اتھارٹی کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ الجزیرہ کی فلسطینی نامہ نگار شیریں ابو عاقلہ کے قتل کیس کی تحقیقات سے گریز کئے جانے اور جھوٹے اور بے بنیاد بہانوں سے ذمہ داریوں سے بچنے کی صیہونی فوج کی کوشش نہ صرف یہ کہ ایک ناکام کوشش ہے بلکہ یہ کوشش خود جرم کے مترادف بھی ہے۔

واضح رہے کہ غاصب صیہونی حکومت نے رمضان المبارک  کے مہینے سے مقبوضہ فلسطین کے مختلف علاقوں میں فلسطینیوں کے خلاف جارحیت کا سلسلہ تیز کر دیا تھا جس میں اب تک دسیوں فلسطینی شہید اور سیکڑوں دیگر زخمی ہو چکے ہیں۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے ہاتھوں اب تک سیکڑوں کی تعداد میں صحافی اور نامہ نگا ر شہید و زخمی ہو چکے ہیں ۔

ٹیگس