یمن کے مقبوضہ علاقوں میں سعودی اتحاد کے جرائم کی مذمت
Jun ۱۲, ۲۰۲۲ ۱۹:۰۲ Asia/Tehran
یمن کے پارلیمانی اراکین نے جنوبی یمن کے مقبوضہ شہروں میں سعودی اتحاد کے جرائم کی شدید مذمت کی ہے۔
یمن کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سبا کی رپورٹ کے مطابق یمن کے مختلف علاقوں منجملہ صوبے لحج، ضالع اور دیگر صوبوں کے مختلف علاقوں میں اب تک بارودی سرنگوں کے کئی دھماکے ہو چکے ہیں جس کے باعث عام شہری شہید و زخمی ہوئے ہیں اور شہید ہونے والے میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔
المسیرہ ٹی وی نے بھی رپورٹ دی ہے کہ یمن کے پارلیمانی اراکین نے ایک بیان میں جنوبی یمن کے مقبوضہ شہروں میں سعودی اتحاد کے جرائم کی شدید مذمت کی ہے اور ان جرائم کو انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے جن کے نتیجے میں یمنی عوام کے لئے مسائل و مشکلات میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
یمنی پارلیمنٹ نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صنعا ایرپورٹ کو یمنی مسافروں اور بیماروں کے لئے مکمل طور پر کھولے۔
مذکورہ بیان کے مطابق یمنی عوام کی ایک اور بڑی مشکل مقبوضہ علاقوں میں راستوں کا غیر محفوظ ہو جانا ہے۔
صنعا ایرپورٹ واحد ذریعہ رہا ہے جہاں سے یمنی عوام کے لئے انسان دوستانہ امداد یمن پہنچ سکتی ہے اور بیماروں کو علاج کی غرض سے بیرونِ ملک منتقل کیا جا سکتا ہے، جبکہ سعودی اتحاد کی پابندیوں اور جارحیتوں کے نتیجے میں یہ ہوائی اڈہ دو ہزار سولہ سے بند ہے اور صرف امدادی یا اقوام متحدہ کی پروازیں ہی وہاں سے انجام پاتی رہی ہیں۔
گذشتہ چند ماہ کے دوران سعودی اتحاد کے جارحانہ حملوں میں صنعا ایرپورٹ کو بھی نقصان پہنچا ہے، جس کی بنا پر اب ہر طرح کی پروازیں بند ہو گئی ہیں۔
اس سے قبل یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے وزیر اعظم عبد العزیز بن حبتور نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے زیر تسلط علاقوں کی ناگفتہ بہ صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ دونوں ہی ممالک بدستور اپنے جارحانہ عزائم، تخریبی اقدامات اور یمن کی تباہی و ویرانی کے سلسلے کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات یمن کے قومی ذخائر کی لوٹ مار اور اس ملک میں صیہونی امریکی اور برطانوی حکومتوں کے مفادات کی تکمیل کے لئے جی توڑ کوششیں کر رہے ہیں۔