Jun ۲۴, ۲۰۲۲ ۲۰:۱۹ Asia/Tehran
  • فلسطینیوں نے بڑی تعداد میں آج نماز صبح مسجد الاقصی میں ادا کی

بیت المقدس اور انیس سو اڑتالیس کے مقبوضہ علاقوں کے ہزاروں فلسطینیوں نے انتہا پسند صیہونیوں کے ہاتھوں مسجد الاقصی کی بے حرمتی اور اس پر ممکنہ یلغار کا جواب دینے کی اپیل پر بڑی تعداد میں جمع ہوئے اور نماز ادا کی.

فلسطینی گروہوں کی اس اپیل میں نمازیوں کو بڑی تعداد میں حاضر رہنے کی دعوت دی گئی تھی اور مسجد الاقصی کی عظمت کے تحفظ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے قبلہ اول کے تمام صحنوں میں  مسلمانوں کی مستقل موجودگی کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
تحریک حماس نے بھی فلسطینی عوام کے ہر طبقے کے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ مسجدالاقصی میں اپنی بھرپور و مؤثر موجودگی کے ذریعے اس سرزمین پر مسلمانوں کے مقدس مقامات کے دفاع کے سلسلے میں فلسطینیوں کے درمیان اتحاد و یکجہتی کی مثال قائم  اور اسے ایک علامت میں تبدیل کر دیں ۔
فجر عظیم کے عنوان سے جاری کیمپین پہلی بار نومبر دوہزار بیس میں شہر الخلیل کی مسجد ابراہیمی سے شروع ہوا تھا جس کا مقصد صیہونیوں سے مسجد الاقصی کو لاحق خطرات اور اس مقدس تاریخی مقام کے تشخص کو تبدیل کرنے اور تلمودی کے پروگراموں کے ذریعے اسے یہودی آبادی میں تبدیل کرنے کے لئے غاصب صیہونی فوجیوں اور صیہونی انتہا پسندوں کا مقابلہ کرنا ہے۔ 
گذشتہ ہفتوں میں بہت سے فلسطینی گروہوں اور تنظیموں نے مسجدالاقصی میں بڑے پیمانے پر مسلمانوں کی موجودگی اور ہدیۂ کرامت کے نعرے کے ساتھ نماز قائم کرنے کی دعوت دی ہے۔ 
صیہونی حکومت کے فوجی اور انتہاپسند صیہونی بیت المقدس کا اسلامی اور عیسائی تشخص اور شناخت ختم کرنے اور اسے یہودی و صیہونی رنگ دینے کے لئے بار بار وہاں حملہ کرتے ہیں اور اس مقدس مقام  کو اپنی جارحیت کا نشانہ بناتے رہتے ہیں۔ 
درایں اثنا فلسطینی ذرائع نے جنوبی بیت لحم میں صیہونی فوجیوں کے حملے میں دسیوں افراد کے زخمی ہونے کی خبر دی ہے۔ 
القدس العربی کی رپورٹ کے مطابق صیہونی فوجیوں نے جنوبی بیت لحم میں واقع الدھیشہ کالونی پر حملہ کیا۔ رپورٹ کے مطابق اس حملے کے بعد اس کیمپ کے الولجیہ محلے میں صیہونی فوجیوں اور مقابلے میں آنے والے فلسطینی نوجوانوں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔

ٹیگس