امن کے عمل کے لئے یمن کی اعلی سیاسی کونسل کی تجاویز
یمن کی اعلی سیاسی کونسل نے کہا ہے کہ مستقبل میں ہرقسم کے امن کے عمل کی شرط جارحیت کا بند ہونا ، محاصرے کا خاتمہ ، الحدیدہ بندرگاہ کو کھولنا اور تیل وگیس کی آمدنی سے ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی ہوگی ۔
یمن کی اعلی سیاسی کونسل نے ان شرائط کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ الحدیدہ ایئرپورٹ اور بندرگاہوں کو کھولنا اور ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی وہ اہم اور اصلی مسئلہ ہے جو جارحیت اور محاصرے کا شکار عوام کی تکلیفوں اور پریشانیوں کو کم کرنے کے لئے ضروری ہے۔
یمن کی اعلی سیاسی کونسل نے تعز اور دیگر صوبوں میں راستوں کو کھولے جانے میں تاخیر کی مذمت کی اور کہا کہ الحوبان کے راستے کو کھولنے کے لئے شہر تعز کو مسلح چھاپہ ماروں و جنگجؤوں سے خالی کرانا ضروری ہے جو جارح سعودی اتحاد نہیں چاہتا ۔
یمن کی اعلی سیاسی کونسل نے کہا کہ ہم اس وقت یکطرفہ طور پر تعز میں بعض راستوں کو کھولنے پرغور کررہے ہیں جبکہ جارح فریق ہٹ دھرمی اور ضد بازی سے صنعا کی تجاویز کی پوری طرح مخالفت کررہا ہے ہم کسی بھی کمپنی یا ادارے کی جانب سے کسی بھی حقیقی اور قابل عمل تجویز کا خیرمقدم کرتے ہیں جو شہریوں کے مسائل کم کرنے اور موجودہ قیمت سے کم دام پرعوام کو آئل اور آئل مصنوعات فروخت کرنے میں جارح ملکوں کی اجارہ داری ختم کرنے میں مدد کرے ۔
یمن کی اعلی سیاسی کونسل نے اعلان کیا کہ ہم قیدیوں کی آزادی کے خواہاں ہیں تاکہ تمام خاندان عید قربان کے ان مبارک ایام میں ایک ساتھ رہیں اور اس انسان دوستانہ مسئلے میں کسی بھی طرح کی رکاوٹ کی مذمت کرتے ہیں ۔
قابل ذکر ہے کہ یمن میں متصادم فریقوں کے نمائندوں نے یمن کے اندر اور باہر فوجی سرگرمیاں روکے رکھنے اور جنگ بندی کی مدت میں توسیع پر اتفاق کیا ہے ۔
اس درمیان سعودی اتحاد اور اس کے زرخرید ایجنٹوں نے صوبہ الحدیدہ میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران اکتیس بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ۔
خبروں میں کہا گیا ہے کہ بارودی سرنگوں کا ایک دھماکہ بھی ہوا ہے جو المراوعہ کے علاقے میں جارح اتحاد کے زرخرید ایجنٹوں نے بچھا رکھی تھی۔
جارح سعودی اتحاد نے صوبہ الحدیدہ میں بمباری ، گولہ باری اور فائرنگ کر کے بھی جنگ بندی سمجھوتے کو پامال کیا ۔
جارح سعودی اتحاد نے صوبہ الحدیدہ میں اٹھائیس بار فائرنگ کی۔
اس رپورٹ کے مطابق جارح سعودی اتحاد نے یمن کے دیگر صوبوں میں بھی جنگ بندی سمجھوتے کی خلاف ورزیاں کی ہیں۔