یمن میں جارح سعودی اتحاد کی جارحیت
یمن کے خلاف بنائے گئے جارح سعودی اتحاد نے پچھلے چوبیس گھنٹے کے دوران ایک سو اسی سے زائد بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق جارح سعودی اتحاد نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے صوبہ الحدیدہ میں جاسوسی پروازیں انجام دی ہیں جبکہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے ٹھکانوں کے علاوہ رہائشی علاقوں اور مکانات کو توپ کے گولوں اور راکٹوں سے نشانہ بنایا گیا ہے۔
ایک اور اطلاع کے مطابق سعودی اتحاد کے ہتھیار بند جاسوس طیاروں نے صوبہ الحدیدہ کے حیس نامی علاقے کو نشانہ بنایا ہے۔
دوسری جانب یمن کی قومی حکومت کےترجمان ضیف اللہ شامی نے یمن کے مظلوم عوام کے مقابلے میں جارح سعودی اتحاد کی شکست کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اتحاد استقامی محاذ کا مقابلہ کرنے کی توانائی نہیں رکھتا۔
انہوں نے کہا کہ سعودی اماراتی اتحاد یمن کے نہتے اور مظلوم عوام کے مقابلے میں شکست کھاچکا ہے۔
یمن کی قومی حکومت کے ترجمان نے ایک بار پھر یہ بات زور دے کر کہی کہ یمنی قوم عالمی سامراج کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہی ہے۔ انہوں نے عارضی جنگ بندی کو ملت یمن پر بالادستی قائم کرنے کا امریکی حربہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ جنگ بندی کے باوجود امریکہ جارح سعودی اتحاد کی حمایت کر رہا ہے۔
یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے ترجمان ضیف اللہ شامی کا کہنا تھا کہ ہم جانتے ہیں کہ امریکہ ان حکومتوں کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کر رہا ہے۔ ان کا اشارہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور سعودی اتحاد میں شامل دیگر ممالک کی جانب تھا۔
سعودی عرب نے امریکہ اور صیہونی حکومت کی ایما پر مارچ دوہزار پندرہ میں متحدہ عرب امارات اور بعض دیگر ملکوں کے ساتھ مل کریمن کے خلاف جارحیت کا آغاز کیا تھا۔
سعودیوں اوران کے حامیوں کی توقعات کے برخلاف انہیں یمنی عوام کی مضبوط مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا اور سات سال کے دوران یمنی عوام کے ہاتھوں ہزیمت اٹھانے کے بعد ریاض حکومت اس دلدل سے نجات پانے کے لیے ہاتھ پاؤں مار رہی ہے۔