ترکیہ کی جارحیت کے خلاف عراقی حکام کا اعلیٰ سطحی اجلاس
دہوک علاقے پر ترک افواج کے حملے کے بعد کے حالات کا جائزہ لینے کے لئے عراق کے وزیر اعظم نے سیاسی دھڑوں کے لیڈروں اور اس ملک کے سربراہوں کی ہنگامی اجلاس کی صدارت کی۔
واع نیوز ایجنسی کے مطابق، عراق کے وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے اس نشست میں سیاسی اور زمینی صورتحال، ترکیہ کے حملے کی تفصیلات اور مختلف سطح پر کئے جانے والے فیصلوں کا جائزہ لیا۔
اجلاس میں عراق کی ارضی سالمیت اور اقتدار اعلی کو محفوظ رکھنے کے لئے مختلف سیکورٹی، سیاسی اور سفارتی طریقہ کار پر زور دیا گیا اور معاملے کو اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل میں پیش کرنے کا اعلان کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق نشست کے شرکا نے متحدہ لائحہ عمل، ملک کی خودمختاری اور عراقی شہریوں کے جان و مال کی حفاظت پر زور دیتے ہوئے ترکیہ کے اس حملے کی مذمت کی اور عالمی اداروں میں انقرہ کے خلاف عدالتی کارروائی کے عزم کا اعلان کیا۔
اس سے قبل جمعرات کی شام سیکڑوں کی تعداد میں عراقی نوجوان بغداد میں ترک سفارتخانے کے سامنے اکٹھا ہوئے اور دہوک میں حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔
واضح رہے کہ بدھ کی شام کو ترک افواج نے عراقی کردستان کے شہر زاخو میں ایک سیاحتی مقام پر گولہ باری کر دی جس کے نتیجے میں گیارہ عام شہری جاں بحق اور اکتیس دیگر زخمی ہوگئے۔ رپورٹوں کے مطابق ترک افواج نے گذشتہ سات ماہ کے دوران عراق کے دہوک، اربیل، سلیمانیہ اور موصل پر دو سو اکیاسی بار حملہ کیا ہے۔