بغداد میں پرتشدد مظاہرے پر عراقی صدر کا ردعمل، آئین و قانون کا خیال رکھا جائے
عراقی پارلیمنٹ پر صدر گروہ کے مظاہرین کے حملے اور ہنگامہ آرائی کے بعد عراق کے صدر نے موجودہ حالات میں کشیدگی سے پرہیز اور ملک کی امن و سلامتی کو متاثر کرنے والے ہر طرح کے اقدام سے اجتناب کرنے کی اپیل کی ہے۔
جمعرات کو جاری کردہ اپنے بیان میں عراقی صدر برہم صالح نے کہا کہ عراق کے آئین نے قانون کے دائرے میں اور سلامتی کے اصول کے تحت پرامن مظاہرے، آزادی اظہار رائے، قومی وقار اور مفادات کے تحفظ کے حق کی ضمانت فراہم کی ہے۔
بیان میں عراقی عوام سے امن اور دور اندیشی کا طریقہ کار اختیار کرنے اور سماجی امن و سلامتی کو متاثر کرنے والے اقدامات سے پرہیز کرنے کی اپیل بھی کی گئی ہے۔
عراق کے صدر کی ویب سائٹ پر جاری ہونے والے اس بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک کا سیاسی نظام عوام کے حقوق کی ضمانت اور ان کے اصلاح پسندانہ اہداف کے لئے مؤثر اقدامات پر عمل پیرا ہے تاکہ ملک کی اعلی اقدار اور استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔
برہم صالح نے واضح کیا ہے کہ عراق، ایسا ملک ہے جسے دسیوں سال تک ظلم، آمریت اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا، آج بھی حساس حالات سے گزر رہا ہے، اسے بڑے چیلنجوں کا سامنا ہے کہ جسے پار کرنے کے لئے اتحاد، جمہوریت اور قومی سلامتی کے اصولوں پر کاربند رہنا ہی وقت کا تقاضہ ہے۔