ترکی نے ایک مرتبہ پھر عراق کی ارضی سالمیت کی خلاف ورزی
شمالی عراق پر کل رات ترکی نے توپوں کے گولے داغے۔
ایسنا کی رپورٹ کے مطابق ترکی پی کے کے کی سرکوبی کے بہانے عراق کی ارضی سالمیت کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے۔ تازہ ترین جارحیت میں گزشتہ شب ترکی کے توپ خانوں نے عراقی کردستان کے صوبہ دھوک کے علاقے "لاتکا" میں گولے داغے۔ جبکہ اس سے قبل بدھ کی صبح اسی صوبے کے «امیدی» علاقے پر ترکی کے جنگی طیاروں نے بمباری کی۔
عراقی حکام ترکی سے بارہا مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس قسم کی کارروائیاں نہ کرے لیکن انقرہ ان مطالبات پر کوئی توجہ نہیں دیتا اور اپنے حملوں کی وجہ پی کے کے کا مقابلہ کرنا بتاتا ہے ۔
علاقے کے ماہرین اور تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ ترکی کے اہداف کچھ اور ہیں ترکی نے پی کے کے کا پیچھا کرنے کے بہانے شمالی عراق پر حملوں کا نیا سلسلہ شروع کیا ہے ۔ ترکی کے زیادہ تر حملے کردستان کے متینا ، الزاب ، آفشین اور باسیان علاقوں میں ہوتے ہیں اگرچہ اس نے صوبہ نینوا کے سنجار جیسے علاقوں کو بھی اپنے حملوں کا نشانہ بنایاہے۔
قابل ذکر ہے کہ ترکی، شمالی عراق بالخصوص دھوک کے علاقے پر فضائی حملے کے ساتھ ہی جو اس علاقے کے عوام کی مہاجرت کا باعث بنا ہے، عراق کے اندر بھی فوجی کارروائیاں کر رہا ہے۔