Aug ۱۸, ۲۰۲۲ ۱۵:۳۵ Asia/Tehran
  •  ترکیہ کے قدم بھی لڑکھڑا گئے، اسرائیل سے تعلقات بحال کرنے کا اعلان

ترکیہ نے اسرائیل سے سفارتی تعلقات مکمل طورپر بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ایسے میں جب فلسطین کی استقامتی محاذ نے قدس کی غاصب اور جابر صیہونی حکومت کے ساتھ ہر قسم کے روابط کی برقراری کی مذمت کی ہے ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان اور صیہونی حکومت کے وزیراعظم یائیر لاپیڈ نے ہونے والی ٹیلی فونی گفتگو کے دوران ترکیہ اوراسرائیل کے مابین سفارتی تعلقات بحال کرنے کا اعلان کیا ہے۔ دونوں ممالک جلد اپنے اپنے سفیر ایک دوسرے کے ملک میں تعینات کریں گے۔

اسرائیلی وزیراعظم یائیر لپیڈ  نے اسے سفارتی کامیابی قرار دیتے ہوئے علاقائی استحکام اور اسرائیلی شہریوں اور معیشت کیلئے ایک بڑی خبر قرار دیا۔

ترکیہ کے وزیر خارجہ مولود چاووش اوغلو نے اس اعلان کے بعد دعوی کیا کہ ترکیہ اوراسرائیل کے مابین سفارتی تعلقات کی بحالی کے باوجود ترکیہ ، مسئلہ فلسطین کو پس پشت نہیں ڈالے گا۔

سفارتی تعلقات کی بحالی کے بعد اسرائیلی صدر مارچ میں ترکیہ کا دورہ کرے گا۔

چار سال قبل اسرائیلی فوج کی جانب سے 60 فلسطینوں کی شہادت کے بعد ترکیہ نے اسرائیل سے اپنا سفیرواپس بلا لیا تھا جبکہ جوابی کارروائی میں اسرائیلی سفیر کو بھی وطن واپس بلا لیا گیا تھا۔

ٹیگس