Aug ۱۸, ۲۰۲۲ ۱۶:۳۴ Asia/Tehran
  • شیعہ ہزارہ طالبان کمانڈر مولوی مجاہد کے قتل سے متعلق نیا انکشاف

افغانستان میں حزب وحدت اسلامی کے سربراہ نے طالبان کے ہاتھوں طالبان کے ایک سابق اور ناراض ہزارہ شیعہ کمانڈر مولوی مہدی مجاہد کے قتل کو جنگی جرم قرار دیا ہے۔

حزب وحدت اسلامی کے سربراہ محمد محقق نے اپنے فیس بک پیج پراس قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے لکھا ہے کہ طالبان نے مولوی مہدی مجاہد کو ہرات کے بنیاد علاقے میں ایک کمین گاہ سے پکڑا تھا ۔ محمد محقق کے مطابق طالبان کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ مہدی مجاہد کو گرفتار کرنے کے بعد گولی ماری گئی ۔ اس سے قبل طالبان کی وزارت دفاع نے بدھ کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ طالبان کی سرحدی فورسز کی صوبہ ہرات میں فائرنگ سے شیعہ ہزارہ طالبان کمانڈر مولوی مہدی مجاہد جاں بحق ہو گئے تھے۔
واضح رہے کہ شیعہ ہزارہ طالبان کمانڈر مولوی مہدی مجاہد کا تعلق ہزارہ قبیلے سے تھا اور وہ افغانستان کے صوبہ سرپل کے شہر بلخاب سے تعلق رکھتے تھے۔ 
مولوی مہدی مجاہد، طالبان کی حکومت کی جانب سے شیعہ ہزارہ قوم کے حقوق نظر انداز کئے جانے کے خلاف تھے اور یہی امر ان کے اور طالبان کے مابین اختلافات کا باعث بنا۔

ٹیگس