Aug ۲۴, ۲۰۲۲ ۱۰:۴۱ Asia/Tehran
  • اب فلسطین کا تعلیمی نصاب غاصب صیہونیوں کے نشانے پر

فلسطینی اتھارٹی نے بیت المقدس میں تعلیم و تربیت کے شعبے میں صیہونی حکومت کی اشتعال انگیز پالیسیوں اور تعلیمی نصاب میں اسکی تحریف کی سخت مذمت کرتے ہوئے اُس کا مقابلہ کیا جانے پر زور دیا ہے۔

غاصب صیہونی حکومت نے بیت المقدس کو ہر طرح صیہونی رنگ میں رنگنے کے مقصد سے اب فلسطین کے تعلیمی و تربیتی نظام اور وہاں کے تعلیمی نصاب کو نشانہ بنایا ہے جس کے تحت اُس نے کتابوں میں سے عرب فلسطین کا نام حذف کر کے بیت المقدس کو ایک یہودی علاقے کے طور پر ذکر کیا ہے۔

فلسطین کی سرکاری خبررساں ایجنسی کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کی کابینہ نے اسکول کے پرنسپل، اساتذہ، طلبہ اور تعلیم و تربیت سے جڑے دیگر افراد سے یہ اپیل کی ہے وہ اپنے قومی اور روایتی تشخص کے تحفظ کی خاطر اس قسم کے صیہونی اقدامات کا بھرپور مقابلہ کریں اور کسی قیمت پر اس قسم کی تبدیلیوں کو تسلیم نہ کریں۔

ساتھ ہی فلسطینی اتھارٹی نے ایک فنڈ کے قیام کا بھی اعلان کیا ہے جس کا مقصد بیت المقدس شہر کے اسکولوں کی مدد کرنا ہے تاکہ وہاں کا تعلیمی اسٹاف مقبوضہ قدس کی میونسپلٹی کی تحریف شدہ کتابوں سے گریز کرتے ہوئے اپنے فرائض کو بخوبی انجام دے سکے۔

فلسطینی اتھارٹی نے واضح طور پر تحریف شدہ کتابوں کو مسترد کرتے ہوئے اُسے تسلیم کرنے سے صاف انکار کر دیا ہے۔

اس سے قبل بھی غاصب صیہونی حکومت نے فلسطین کے تعلیمی نظام کو تبدیل اور وہاں کے تعلیمی نصاب میں موجود حقائق میں تحریف کرنے کی کوشش کی تھی مگر وہ فلسطینیوں کی مخالفت و مزاحمت کے باعث اپنے سازشی منصوبے سے پسپائی اختیار کرنے پر مجبور ہو گئی تھی۔

ٹیگس