حزب اللہ لبنان کے سربراہ سے زیاد النخالہ کی ملاقات
جہاد اسلامی فلسطین کے سیکریٹری جنرل زیاد النخالہ نے حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ سے ملاقات میں فلسطین سمیت علاقے کے مختلف مسائل پر تبادلہ خیال کیا ہے ۔
العہد ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق جہاد اسلامی فلسطین کے سیکریٹری جنرل زیاد النخالہ اور حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے ہونے والی ملاقات میں غزہ اور غرب اردن کی تازہ ترین صورت حال کا جائزہ لیا اور تمام شعبوں منجملہ سیاسی و تشہیراتی میدانوں میں تحریک استقامت کی توانائیوں کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
اس ملاقات میں دونوں رہمناؤں نے اسی طرح علاقے کے حالات اور تحریک استقامت کے کردار کے بارے میں بھی گفتگو کی۔
غاصب صیہونی حکومت کی فوج نے پانچ سے سات اگست کے دوران غزہ کے مختلف علاقوں کو جارحیت کا نشانہ بناتے ہوئے انچاس فلسطینیوں کو شہید اور تین سو ساٹھ سے زائد کو زخمی کردیا تھا ۔
فلسطین کے استقامتی گروہوں نے بھی صیہونی جارحیت کے جواب میں مقبوضہ فلسطین کے مختلف علاقوں خاص طور سے تل ابیب اور بنگورین ہوائی اڈے پر سیکڑوں میزائل اور راکٹ داغے جس میں کم از کم ساٹھ صیہونی زخمی ہوئے جنھیں اسپتالوں میں منتقل کیا گیا جن میں بعض بری طرح زخمی ہوئے ہیں جو اسپتال میں موت و زندگی کی کشمکش سے دوچار ہیں۔ سرانجام مصر کی وساطت سے غاصب صیہونی حکومت اور جہاد اسلامی فلسطین کے درمیان آٹھ اگست کو فائر بندی کے سمجھوتے پر عمل شروع ہوا۔
اس درمیان اطلاعات ہیں کہ جنین کیمپ پر صیہونی فوجیوں کے حملے کے بعد غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں اور مسلح فلسطینی مجاہدین کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ پھر شروع ہو گیا۔
فلسطینی ذرائع کے حوالے سے العالم نے خبردی ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کی فوج نے مختلف ہتھیاروں سے لیس ہو کر بدھ کی علی الصبح غرب اردن کے جنین کیمپ پر دھاوا بول دیا جبکہ یہ کیمپ استقامت کا ایک اہم ترین مرکز بنا ہوا ہے۔
البتہ جنین کیمپ میں صیہونی فوجیوں کو فلسطینی مجاہدین کی سخت استقامت کا سامنا کرنا پڑا۔
صیہونی فوجیوں نے جنین کیمپ میں ایک فلسطینی کے مکان کا محاصرہ بھی کیا اور اس مکان کی چھت پر اپنے اسنائپروں کو تعینات کر دیا۔
جنین کیمپ پر غاصب صیہونی حکومت کے حملے کے بعد صیہونی فوجیوں اور فلسطینی مجاہدین کے درمیاں شدید لڑائی بھی ہوئی۔
مقبوضہ علاقوں میں فلسطینی شہریوں کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کے جارح فوجیوں کے دشمنانہ اقدامات کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور غاصب صیہونی حکومت کے فوجی آئے دن فلسطینیوں کو جارحیت کا نشانہ بناتے رہتے ہیں جس میں روزانہ فلسطینیوں کی ایک تعداد شہید و زخمی ہوجاتی ہے یا پھر ان فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا جاتا ہے جس کے جواب میں فلسطینیوں کی جانب سے بھی کارروائیاں انجام پاتی ہیں۔
واضح رہے کہ غرب اردن میں فلسطینی مجاہدین کی بڑھتی ہوئی توانائی سے غاصب صیہونیوں میں خوف و ہراس بہت زیادہ بڑھتا جا رہا ہے۔