ملک کو تباہ کرنے والے عناصر یمنی افواج کے نشانے پر
یمنی ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی اتحاد نے گذشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران جنگ بندی کی ایک سو چھتیس بار خلاف ورزی کی ہے۔
جارح سعودی اتحاد کے جنگی اور ڈرون طیاروں نے یمن کے صوبے الحدیدہ میں التحیتا کے علاقے الجبلیہ میں رہائشی علاقوں اور یمن کی مسلح افواج کے ٹھکانوں پر حملہ کیا ۔ خبروں میں کہا گیا ہے کہ جارح سعودی اتحاد لے صرف الحدیدہ میں پچاس بار سے زائد جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے ۔
سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے اسی طرح تعز، مآرب، حجہ، صعدہ، جیزان، ضالع اور نجران میں یمنی شہریوں کے رہائشی مکانات اور یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، گولہ باری کی اور راکٹ حملے کئے۔ ان ذرائع کے مطابق سعودی اتحاد نے مارٹر گولوں کا بھی استعمال کیا۔
ایران پریس کی رپورٹ کے مطابق یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے ایک بیان میں یمن کی مسلح افواج کی کامیابیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن کی مسلح افواج کے نشانے پر وہ تمام عناصر ہیں جو یمن کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔
سعودی اتحاد کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی ایسی حالت میں جاری ہے کہ یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی ہانس گرینڈ برگ نے یمن میں جنگ بندی کی مدت میں مزید دو ماہ کی توسیع کئے جانے کا اعلان کیا تھا مگر سعودی اتحاد نے کبھی اس معاہدے کی پابندی نہیں کی۔
دوسری جانب یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے رکن علی القحوم نے ٹوئٹ کیا ہے کہ امریکہ و اسرائیل کے آلہ کار کی حیثیت سے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو اس بات کو جان لینا چاہئے کہ یمنی عوام کے خلاف ان کی سازش کامیاب نہیں ہوگی اور ہر سازش خاک میں ملتی رہے گی۔
صیہونی حکومت کے ایک عہدیدار نے بھی اعتراف کیا ہے کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی دفاعی و فوجی طاقت و توانائی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ سعودی اتحاد کی جانب سے یمن کا مکمل محاصرہ جاری رکھے جانے کے باوجود یمنی مسلح افواج کی دفاعی طاقت و توانائی میں مسلسل اضافہ ہوا ہے اور یمن کی مسلح افواج کی فوجی طاقت بڑھتی جا رہی ہے۔
یمن کی مسلح افواج نے دشمن کو ناکوں چنے چبوانے کے ساتھ ساتھ سعودی اتحاد کی ہر جارحیت کا منھ توڑ جواب دیا ہے اور سعودی اتحاد کو ہر طرح سے بھاری نقصان پہنچایا ہے جیسا کہ یمن کی جنگ اب سعودی سرحدوں میں منتقل ہو چکی ہے۔ واضح رہے کہ سعودی عرب اوراس کے اتحادیوں کی سات سالہ جنگ کے دوران ہزاروں یمنی شہری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں جبکہ چالیس لاکھ لوگوں کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔ سعودی جارحیت کے نتیجے میں یمن کا پچاسی فیصد بنیادی ڈھانچہ بھی تباہ ہوگیا ہے، اسکے علاوہ اس ملک کو شدید غذائی بحران کا بھی سامنا ہے۔