یمنی عوام کو ہمیشہ دشمن کی سازش کے مقابلے میں آمادہ رہنا چاہئے، مہدی المشاط
یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے چیئرمین نے ناپائیدار جنگ بندی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمنی عوام کو ہمیشہ دشمن کی سازشوں کو ناکام بنانے اور ان کے منصوبوں کو خاک میں ملانے کے لئے آمادہ رہنا چاہئے۔
المیادین کی رپورٹ کے مطابق یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے چیئرمین مہدی المشاط نے کہا ہے کہ یمن اور سعودی اتحاد کے درمیان فائربندی کی شرطوں کی بنیاد پر یمنی عوام کو ہر قسم کی سازش کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار رہنا چاہئے اس لئے کہ ابھی جنگ ختم نہیں ہوئی ہے۔
انھوں نے کہا کہ یمنی عوام کامیابی کے حصول تک سعودی اتحاد کے حملوں اور اس کی جارحیت کے مقابلے میں استقامت کا مظاہرہ کرتے رہیں گے۔
اس درمیان یمنی ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی اتحاد نے گذشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران جنگ بندی کی ایک سو چونسٹھ بار خلاف ورزی کی ہے۔
یمن کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سبا کی رپورٹ کے مطابق یمنی فوج کے آپریشنل روم کے ذریعے نے بتایا ہے کہ سعودی اتحاد کی جانب سے جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزی کا سلسلہ جاری ہے اور سعودی اتحاد کے ڈرون طیاروں نے نجران میں الصوح کے علاقے کی فضا میں جاسوسی پروازیں انجام دیں جبکہ جارح سعودی اتحاد نے رہائشی علاقوں اور یمن کی مسلح افواج کے ٹھکانوں پر حملہ بھی کیا۔
سعودی اتحاد کے ڈرون اور جنگی طیاروں نے اسی طرح الحدیدہ، تعز، مآرب، حجہ، صعدہ، جیزان، ضالع اور نجران میں یمنی شہریوں کے رہائشی مکانات اور یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، گولہ باری کی اور راکٹ حملے کئے۔ ان ذرائع کے مطابق سعودی اتحاد نے مارٹرہتھیاروں کا بھی استعمال کیا۔
ان ذرائع کے مطابق سعودی اتحاد کے جنگی اور ڈرون طیاروں نے یمن کے صوبے الحدیدہ میں رہائشی علاقوں اور یمن کی مسلح افواج کے ٹھکانوں پرکئی بارحملہ کیا۔ جبکہ یمن کے مختلف دیگر صوبوں منجملہ مآرب، تعز، حجہ، صعدہ اور الضالع میں بھی ایسے ہی حملے کئے۔
سعودی اتحاد کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی ایسی حالت میں جاری ہے کہ یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی ہانس گرینڈ برگ نے یمن میں جنگ بندی کی مدت میں مزید دو ماہ کی توسیع کئے جانے کا اعلان کیا تھا مگر سعودی اتحاد نے کبھی اس معاہدے کی پابندی نہیں کی۔
ادھر یمن کی نیشنل آئل کمپنی نے سعودی اتحاد کی جانب سے یمنی عوام کے لئے پہنچنے والے ایندھن کے چوتھے بحری جہاز کو روکے جانے کی خبر دی ہے۔ اس کمپنی کے ترجمان عصام المتوکل نے بتایا کہ امریکہ و سعودی عرب کی سرکردگی میں یمن مخالف اتحاد نے تیارا نامی ڈیزل کے حامل بحری جہاز کو الحدیدہ بندرگاہ کے قریب ایسی حالت میں روکا ہے کہ اس تیل بردار بحری جہاز کے پاس اقوام متحدہ کا اجازت نامہ موجود ہے۔
یمن کی آئیل کمپنی کے ترجمان المتوکل کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کی شرطوں کے مطابق چوّن تیل بردار بحری جہازوں کو یمن کی بندرگاہ پہنچنے کا حق حاصل ہے جبکہ ابتک صرف تینتیس بحری جہازوں کو ہی بندر پہنچنے کی اجازت دی گئی ہے جبکہ سعودی اتحاد کی جانب سے جاری جنگ بندی کی خلاف ورزی کے خلاف اقوام متحدہ کی جانب سے اب تک کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ سعودی اتحاد کی جانب سے یمن کا مکمل محاصرہ جاری رکھے جانے کے باوجود یمنی مسلح افواج کی دفاعی طاقت و توانائی میں مسلسل اضافہ ہوا ہے اور یمن کی مسلح افواج کی فوجی طاقت بڑھتی جا رہی ہے۔
یمن کی مسلح افواج نے دشمن کو ناکو چنے چبوانے کے ساتھ ساتھ سعودی اتحاد کی ہر جارحیت کا منھ توڑ جواب دیا ہے اور سعودی اتحاد کو ہر طرح سے بھاری نقصان پہنچایا ہے جیساکہ یمن کی جنگ اب سعودی سرحدوں میں منتقل ہو چکی ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی سات سالہ جنگ کے دوران ہزاروں یمنی شہری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں جبکہ چالیس لاکھ لوگوں کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔
سعودی جارحیت کے نتیجے میں یمن کا پچاسی فیصد بنیادی ڈھانچہ بھی تباہ ہوگیا ہے، اسکے علاوہ اس ملک کو شدید غذائی بحران کا سامنا ہے۔