سعودی عرب بھی دہشتگردوں کی لسٹ بنانے لگا
سعودی عرب نے بھی اپنے خیال میں دہشتگردوں کی لسٹ بنانی شروع کر دی ہے۔
اطلاعات کے مطابق سعودی عرب نے حال ہی میں یمن کی عوامی تحریک انصارالله کی حمایت کرنے پر یمن کی 5 شخصیات منصور السعادی، احمد الحمزی، عبدالکریم الغماری، زکریا عبدالله یحیی حجر اور اجمد محمد علی الجوہری کا نام اپنی نام نہاد دہشتگردی کی فہرست میں شامل کیا ہے۔
سعودی حکومت نے دعوی کیا ہے کہ یہ افراد بقول اپنے ہتھیاروں کی اسمگلنگ، غیر ملکوں میں فوجی تربیت حاصل کرنے، بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر میزائلی اور ڈررون حملے کرنے اور اسی طرح ڈرون پروگرام میں شامل رہے ہیں۔
آل سعود کا یہ اقدام ایسے حالات میں سامنے آیا ہے کہ وہ خود اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر گزشتہ سات برسوں سے یمنی عوام کو مستقل بنیاد پر زمینی فضائی اور سمندری جارحیت اور دہشتگردی کا نشانہ بنائے ہوئے ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ سعودی اتحاد کی جانب سے یمن کا مکمل محاصرہ جاری رکھے جانے کے باوجود یمن کی مسلح افواج کی دفاعی طاقت و توانائی میں مسلسل اضافہ ہوا ہے اور یمن کی مسلح افواج نے اپنی فوجی طاقت میں اضافے اور جارح ممالک پر بارہا کاری ضرب لگا کر انہیں حیرت کے ساتھ ساتھ سخت تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔
یمن کی مسلح افواج نے دشمن کو ناکو چنے چبوانے کے ساتھ ساتھ سعودی اتحاد کی ہر جارحیت کا منھ توڑ جواب دیا ہے اور سعودی اتحاد کو ہر طرح سے بھاری نقصان پہنچایا ہے یہاں تک کہ بتایا جاتا ہے کہ بعض علاقوں میں یمن کی جنگ کا دائرہ اب سعودی سرحدوں کے اندر تک پھیل چکا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی سات سالہ جنگ کے دوران اسکے براہ راست حملوں میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں جبکہ چالیس لاکھ لوگوں کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔
سعودی جارحیت کے نتیجے میں یمن کا پچاسی فیصد بنیادی ڈھانچہ بھی تباہ ہوگیا ہے، اسکے علاوہ اس ملک کو شدید غذائی بحران کا سامنا ہے۔