Sep ۱۰, ۲۰۲۲ ۲۱:۳۴ Asia/Tehran
  • اسرائیل سے بڑھتی نفرت، مراکش کے عوام کا شدید رد عمل+ تصاویر

مراکش کے عوام نے صیہونی حکومت کے پرچم کو نذر آتش کر دیا۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: صیہونی اہلکاروں کی جانب سے مراکش کی خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کی عبرانی میڈیا کی رپورٹ کے بعد مراکش کے عوام نے صیہونی حکومت کے پرچم کو نذر آتش کر دیا اور اسے پیروں سے روند ڈالا۔

فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مراکش کے میڈیا نے خبر دی ہے کہ درجنوں افراد نے ملک کی پارلیمنٹ کے سامنے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے خلاف احتجاج کیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مراکش کے درجنوں شہریوں نے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کے خلاف نعرے لگائے اور رباط میں صیہونی حکومت کے سفیر "ڈیوڈ گورین" اور مراکش کے وزیر خارجہ "ناصر بوریطہ " کے خلاف ملک کی پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا دیا اور مظاہرہ کیا۔

مراکش کے ذرائع نے بتایا کہ یہ مظاہرہ عبرانی میڈیا کی جانب سے رباط میں صیہونی حکومت کے سفارتی تعلقات کے دفتر کے ایک اہلکار کی جانب سے مغرب کی خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کی خبر کے بعد منعقد کیا گیا۔

مراکش میں "فلسطین کی حمایت اور تعلقات کو معمول پر لانے کی مخالفت" تنظیم کے کارکن "امین عبدالحمید" نے اے ایف پی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ آج ہم پارلیمنٹ کے سامنے احتجاجی مظاہرے کر رہے ہیں اور ہمارا مظاہرہ مغرب میں اسرائیل کے رابطہ عامہ کے دفتر کے سربراہ کے گھناؤنے اقدام کے خلاف ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مراکش کی عزت فروخت کے لیے نہیں ہے اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔

پیر کی رات صیہونی چینل "کان" نے خبر دی کہ مراکش کی خواتین کے خلاف صیہونی اہلکار کے جنسی استحصال اور انہیں جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات لگائے گئے ہیں تاہم اس عبرانی نیٹ ورک نے اس صیہونی اہلکار کا نام نہیں بتایا۔

اس عبرانی چینل نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ اگر ان دعوؤں کی سچائی ثابت ہو جاتی ہے تو یہ اسرائیل اور مراکش کے حساس تعلقات میں ایک خطرناک سفارتی واقعہ ثابت ہو گا۔

ٹیگس