جنگ بندی کے باوجود، سعودی اتحادی کی یمن پر گولہ باری
سعودی اتحاد نے یمن کے محتلف علاقوں پر جاسوسی پروازیں بھرنے کے علاوہ ہلکے اور بھاری ہتھیاروں سے گولہ باری کرکے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔
المسیرہ ٹیلی ویژن کے مطابق پچھلے چوبیس گھنٹے کے دوران، سعودی اتحاد کے ڈرون اور جاسوس طیاروں نے صوبۂ مآرب، تعز، حجہ، الجوف، صعدہ، الحدیدہ، ضالع ، البیضا اور دیگر سیکٹروں پر پروازیں بھر کے اقوام متحدہ کی نافذ کردہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جارح سعودی اتحاد نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے صوبہ الحدیدہ ، تعز، مآرب، حجہ، صعدہ، جیزان، ضالع اور نجران میں یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے مورچوں اور رہائشی علاقوں پر ہلکے اور بھاری ہتھیاروں سے گولہ باری کی ہے۔
اقوام متحدہ کی جانب سے جنگ بندی میں مزید دوماہ کی توسیع کے باوجود سعودی اتحاد کی طرف سے یمنی فوج کے مورچوں اور رہائشی علاقوں پر حملے جاری ہیں۔
یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے ہینس گرینڈن برگ نے تقریبا ایک ماہ قبل یمنی فریقوں کے درمیان جنگ بندی پر اتفاق رائے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ، تمام فریقوں نے وسیع تر امن سمجھوتے کے حصول کے لیے مذاکرات شروع کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
قبل ازیں یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے سر براہ مہدی المشاط نے سعودی اتحاد کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے بارے میں سخت خبردار کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی اتحاد اقوام متحدہ کی نافذ کردہ جنگ بندی کی تسلسل کے ساتھ خلاف ورزی کر رہا ہے جبکہ جنگ بندی معاہدے کی بعض شقوں پر بھی ویسے عمل نہیں کیا جارہا جس کا وعدہ کیا تھا، جن میں تیل اور غذائی اشیا کی ترسیل اور محاصرے کا خاتمہ شامل ہے۔
سعودی عرب نے امریکہ، متحدہ عرب امارات اور بعض دیگر ملکوں کے ساتھ مل کر مارچ دو ہزار پندرہ میں یمن پر جارحیت کا آغاز کیا تھا۔
سات سال سے زائد عرصے جاری اس جنگ میں ہزاروں میں بے گناہ یمنی شہری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں جبکہ کئی لاکھ لوگوں کو اپنا گھر بار چھوڑ نے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔ سعودی اتحاد نے یمن کا فضائی، بحری اور زمینی محاصرہ بھی کر رکھا ہے جس کے نتجے میں یمنی عوام کو غذائی اشیا، ایندھن اور دواؤں کی شدید قلت کا سامنا ہے۔