فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کے بیان پر امریکہ ناراض
امریکی حکام نے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کے بیان پر امریکی صدر کی ناراضگی کے پیغام کو محمود عباس کے مشیروں تک پہنچا دیا ہے۔
ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمودعباس نے روسی صدر ولادیمیر پوتین سے ملاقات کی اور امریکہ کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کا امریکی حکام پر کوئی بھروسہ اور اعتماد نہیں ہے۔
قزاقستان میں ہونے والے سیکا اجلاس کے دوران محمودعباس اور پوتین کی ملاقات ہوئی تھی جس میں محمود عباس نے کہا تھا کہ امریکہ کھلم کھلا طور پر اسرائیل کی حمایت کر رہا ہے اور ہمیں مزید اسرائیل کے ساتھ تنازعے کے حل کے لئے امریکہ کی ثالثی پر یقین نہیں رہا۔
محمود عباس نے پوتین سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آپ بھی ہماری رائے سے آگاہ ہیں۔ ہم نہیں چاہتے کہ فلسطین اور اسرائیلی تنازعہ کے حل کی ذمہ داری صرف امریکہ کے ذمے ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں روس کے فلسطین کے بارے میں موقف پر مکمل بھروسہ ہے اور ہمیں یقین ہے کہ روس انصاف اور بین الاقوامی قانون کا پابند ہے۔
امریکی وائٹ ہاؤس میں قومی سلامتی کے ترجمان نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ امریکی حکومت محمودعباس کے موقف پر بہت ناامید اور ناراض ہے۔ واشنگٹن کو یقین ہے کہ فلسطینی مسئلے کے حل کے لئے روس مناسب شراکت دار نہیں ہے جس کی فلسطین کو ضوررت ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے ہمیشہ مستقل صلح کے لئے مفید حل تلاش کرنے کے لئے اپنے ملک کے عزم کا اظہار کیا ہے جو مشرق وسطی میں استحکام پیدا کرنے کے لئے ضروری ہے۔