جارح قوتوں کو یمنی حکومت کا سخت انتباہ
یمن کی نیشنل سالویشن حکومت نے خـبردار کیا ہے کہ یمن کی مسلح افوج یمنی تیل کی لوٹ مار روکنے کی غرض سے یمن کے سواحل کی طرف بڑھنے والے تیل بردار بحری جہازوں کو نشانہ بنائیں گی۔
المیادین ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے رکن محمد البخیتی نے اتوار کے روز یمنی فوج کی جوابی ڈرون کارروائی کی بعض ملکوں کی جانب سے مذمتی بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تیل سے متعلق الضبہ بندرگاہ پر حالیہ ڈرون کارروائی اس تیل بردار بحری جہاز کو خبردار کرنا تھا جو یمن کا تیل لوٹنے کے مشن پر تھا اور اس ڈرون کارروائی میں بندرگاہ کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔
انھوں نے کہا کہ اگلے مرحلے کی کارروائی میں خود تیل بردار بحری جہازوں کو نشانہ بنایا جائے گا تاکہ جارح ممالک یمن کی دولت و ثروت کو لوٹنا بند کر دیں۔ اور یمنی تیل کی آمدنی ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی اور یمنی عوام کی خدمات پر صرف کی جاسکے اور یہ کہ کسی بھی قسم کی کشیدگی پیدا کرنے کی کوشش کا بھرپور مقابلہ کیا جائے گا۔
محمد البخیتی نے کہا کہ بین الاقوامی قوانین اگر جارح ممالک کو اس بات کی اجازت دیتے ہیں کہ یمنی عوام کا قتل عام کریں اور یمنی قوم کی دولت و ثروت کی لوٹ مار کریں تو ہماری نظر میں ایسے قوانین کوئی حیثیت نہیں رکھتے اور ہم ایسے قوانین کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی مانند پیروں تلے روندنے سے زیادہ کچھ نہیں سمجھتے اور یمنی عوام اپنے دفاع کا حق بدستور استعمال کرتے رہیں گے۔
قابل ذکر ہے کہ یمنی فوج نے اکیس اکتوبر کو الضبہ بندرگاہ پر ڈرون حملہ کر کے دشمنوں کو ایک اور کاری ضرب لگائی ہے اور دشمنوں کی رویے کے نتائج پر سخت انتباہ دیا ہے۔
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان جنرل یحیی سریع نے بھی اس کارروائی کو، خبردار کرنے والا ایک سادہ سا حملہ قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کارروائی اس لئے کی گئی کہ یمن کے تیل کو الضبہ بندرگاہ کے ذریعے غیرقانونی طریقے سے لے جانے سے روکا جا سکے۔
یمنی فوج کے ترجمان یحیی سریع نے کہا کہ اس تیل بردار جہاز نے یمن کی پٹرولیم ترسیل اور برآمدات کے قانون کی خلاف ورزی کی تھی ۔ انہوں نے اس کارروائی کو سعودی اتحاد کے لئے ایک کھلا پیغام بھی قرار دیا۔
یمنی فوج کے ترجمان نے خبردار کیا کہ یمن اپنے عوام اور قدرتی ذخائر کو محفوظ بنانے کے لئے خبردار کرنے والی اس قسم کی مزید کارروائیاں انجام دے سکتا ہے۔
انہوں نے واضح انداز میں کہا کہ تمام کمپنیوں کو خبردار کیا جاتا ہے کہ صنعا حکومت کے فیصلوں پر عمل کریں اور یمن کے قدرتی ذخیروں کی لوٹ مار کرنے کی کسی کوشش کا حصہ نہ بنیں۔
دوسری جانب یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے ایک وزیر ضیف اللہ الشامی نے کہا ہے کہ یمنی گیس کو یورپ یا کسی بھی ملک منتقل کئے جانے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی خاصطور سے ایسی صورت میں کہ یمنی عوام کو خود گیس کی اشد ضرورت ہے۔
انھوں نے الضبہ بندرگاہ پر ڈرون حملے کو یمنی تیل و گیس کی لوٹ مار روکنے کے لئے ایک انتباہ قرار دیا۔
انھوں نے کہا کہ یورپ و امریکہ کے دباؤ کے سامنے تیل کی کمپنیوں کے تسلیم ہوجانے کی صورت میں سخت ترین کاروائیاں انجام دی جائیں گی۔