یمن میں الحدیدہ پر سعودی اتحاد کی جارحیت
جارح سعودی اتحاد نے یمن کے صوبے الحدیدہ کے مختلف علاقوں کو کئی بار وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنایا ہے۔
یمن کے صوبے الحدیدہ میں مسلح افواج کے آپریشنل روم نے اعلان کیا ہے کہ جارح سعودی اتحاد کے جاسوس طیاروں نے الحدیدہ میں الجبلیہ، مقبنہ اور حیس کی فضا میں گشت زنی کی ہے۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ جارح سعودی اتحاد نے الحدیدہ میں حیس اور الجبلیہ کے علاقوں کو ڈرون طیاروں اور جنگی ہتھیاروں سے چھے بار جارحیت کا نشانہ بنایا۔
سعودی اتحاد کی جانب سے ہمیشہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی جاتی رہی ہے۔ اقوام متحدہ کی کوششوں سے دو بار جنگ بندی کی مدت میں توسیع بھی کی گئی اور دوسری بار کی مدت دو اکتوبر کو ختم ہو گئی ہے۔ اب تک چھے ماہ تک جنگ بندی رہی ہے جبکہ اس دوران سعودی اتحاد یمن کو مسلسل جارحیت کا نشانہ بناتا رہا ہے۔
اس سے قبل یمن کے مذاکرات کار وفد کے سربراہ محمد عبد السلام نے کہا تھا کہ یمنی فریق کا موقف یمنی قوم کے حق میں اور بالکل منطقی رہا ہے اور جنگ بندی کی شکست کی وجہ، خود سعودی اتحاد میں شامل جارح ممالک ہیں۔
اس درمیان صورتحال کو مزید بحرانی بنائے رکھنے کے لئے یمن میں موجود دہشت گرد امریکی فوجیوں کے مشکوک اقدامات کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
تحریک انصار اللہ کے سیاسی دفتر کے رکن علی القحوم نے بتایا ہے کہ رواں ہفتے کے دوران دہشت گرد امریکی فوجیوں کے کئی وفد یمن میں داخل ہوئے ہیں، انہوں نے خبردار کیا کہ امریکہ برطانیہ کے ساتھ مل کر یمن میں بحران اور کشیدگی کا نیا سلسلہ شروع کرنے جا رہا ہے۔
دوسری جانب یہ بھی اطلاعات ہیں کہ گزشتہ ہفتے دہشت گرد امریکی فوجی افسروں کا ایک وفد یمن کے تیل سے مالامال خطے حضرموت میں داخل ہوا ہے۔
باخبر مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ حضرموت میں امریکیوں کی رفت و آمد کا مقصد گیس اور تیل کی شکل میں یمنی عوام کی قومی ثروت کی لوٹ مار کرنا ہے اور انکی اس رفت و آمد کا سلسلہ روز بروز بڑھتا ہی جا رہا ہے۔
یمنی فوج نے کچھ عرصے قبل امریکہ اور خطے میں موجود دیگر جارح عناصر کو قومی ثروت کی لوٹ مار سے روکنے کے لئے حضرموت کی الضبہ بندرگاہ کو ڈرون حملوں کا نشانہ بنایا تھا۔
یمنی فوج نے واضح طور پر اعلان کیا ہے کہ وہ جارح سعودی اتحاد اور اسکے آقا امریکہ کو قومی ذخائر لوٹنے کی اجازت نہیں دے گی۔
واضح رہے کہ چھبیس مارچ دو ہزار پندرہ کو سعودی اتحاد نے یمن پر جارحیت شروع کی اور اس وقت سے اب تک ہزاروں یمنی عام شہری شہید وزخمی ہو چکے ہیں جن میں تین ہزار سات سو بیالیس بچے بھی شہید اور تین ہزار نو سو بیانوے دیگر بچے زخمی ہوئے ہیں۔
یہی نہیں سعودی اتحاد نے امریکہ اور اپنے اتحادی ملکوں کی حمایت سے یمنی عوام کا محاصرہ بھی کر رکھا ہے اور وہ غذائی اشیا اور دوائیں نیز ایندھن تک یمن منتقل نہیں ہونے دے رہا ہے۔