صیہونی فوجیوں کی فائرنگ سے 2 فلسطینی نوجوان شہید
صیہونی فوجیوں کی فائرنگ سے مزید2 فلسطینی نوجوان شہید ہو گئے۔
سحر نیوز/عالم اسلام: ارنا خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق نابلس میں غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا 22 سالہ فلسطینی نوجوان محمد ہشام محمد ابوکشک زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گیا۔ جبکہ ایک اور فلسطینی نوجوان جو 2 ماہ قبل "النابلسی وصبوح" کارروائی میں زخمی ہوا تھا موت و زندگی کی کشمکش کے بعد گزشتہ شب زندگی کی بازی ہار گیا۔
گزشتہ روز نابلس میں غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں کی فائرنگ سے ایک سولہ سالہ فلسطینی لڑکا «احمد امجد شحاده» سینے میں گولی لگنے سے شہید ہوا تھا۔ صیہونی فوجیوں کے حملے میں 6 فلسطینی زخمی بھی ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ جہاد اسلامی کی فوجی شاخ القدس بریگیڈ سے وابستہ نابلس بٹالین نے منگل کی صبح ایک بیان میں غرب اردن کے علاقوں جنین اور نابلس میں صیہونی حکومت کی وحشیانہ جارحیت کے جواب میں صیہونی فوجیوں کو اپنے حملوں اور فائرنگ کا نشانہ بنایا۔
تحریک مزاحمت کے اس گروہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی مجاہدین نے جنین کے جنوب میں واقع عنزا کے علاقے میں غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں پر جوابی کارروائی کے تحت فائرنگ کی ہے۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تحریک مزاحمت کے مجاہدین نے نابلس میں بیت فوریک چیک پوسٹ اور بلاطہ کیمپ کے اطراف میں بھی صیہونی فوجیوں کی جارحیت کے جواب میں انہیں فائرنگ کا نشانہ بنایا ہے۔
دوسری جانب فلسطینی قیدیوں سے متعلق پریس دفتر نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ صیہونی فوجیوں نے غرب اردن کے مختلف علاقوں کو وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنایا اور کم سے کم بیس فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا۔
واضح رہے کہ پیر کے روز بھی غرب اردن کے شمال میں واقع جنین پر غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں کی وحشیانہ جارحیت میں محمود السعدی نامی ایک فلسطینی بچہ شہید ہوگیا تھا۔