اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے صیہونی حکومت کو پھٹکار لگائی
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے صیہونی حکومت کے انتہاپسند وزیر کی مسجد الاقصیٰ میں دراندازی کی مذمت کی ہے۔
سحر نیوز/عالم اسلام: جمعرات کی شام صیہونی وزیر کے انتہاپسندانہ اقدام کا جائزہ لینے کے لئے فلسطین اور اردن کی مشترکہ درخواست اور عرب امارات اور چین کی حمایت کے ساتھ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں کونسل کے سبھی اراکین نے مسجد الاقصیٰ کی اہانت کرنے پر صیہونی حکومت کی کابینہ کی مذمت کی۔
اپنی انتہاپسندی اور اشتعال انگیزی کے لئے بدنام صیہونی وزیر بن گویر گزشتہ پانچ برسوں میں پہلی بار منگل کے روز مسجد سکیورٹی اہلکاروں کے ہمراہ مسجد الاقصیٰ میں درآیا تھا۔
صیہونی وزیر کے اس اقدام پر مختلف ممالک اور تنظیموں نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسکی شدید مذمت کی ہے۔
اقوام متحدہ کے اراکین نے صیہونی حکومت کے مذکورہ اقدام کو اشتعال انگیز اور تشویشناک قرار دیا اور اسکی مذمت کی۔ نشست کے آغاز میں مغربی ایشیا، ایشیا اور ایشیا پیسیفک ریجن کے امور میں یو این سیکریٹری جنرل کے معاون محمد خالد الخیاری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ بیت المقدس کے مقدس مقامات کی صورتحال بڑی نازک بنی ہوئی ہے اور کوئی بھی اشتعال انگیزی فلسطین کے سبھی مقبوضہ اور غیر مقبوضہ علاقوں میں انتہاپسندی کی لہر دوڑا سکتی ہے۔
چین اور روس کے نمائندوں نے بھی صیہونی وزیر کے اقدام پر اپنی تشویش ظاہر کرتے ہوئے اُسے اشتعال انگیزی میں اضافے کا باعث قرار دیا۔
عرب امارات کے نمائندے نے بھی مسجد الاقصیٰ کے مکمل تحفظ اور انتہا پسندانہ اقدامات کی روک تھام میں سلامتی کونسل کے منسجم اقدامات پر زور دیا۔