چوبیس گھنٹے میں سعودی اتحاد کی 70مرتبہ سیزفائر کی خلاف ورزی
یمنی ذرائع ابلاغ کے مطابق سعودی اتحاد نے گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں یمن کے صوبے الحدیدہ میں ہوائی حملے، میزائل اورتوپخانے سے حملے جاری رکھے ہوئے ہیں اور 70 مرتبہ سعودی اتحاد اوریمنی انصاراللہ کے درمیان سیزفائر معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: یمنی المسیرہ کے مطابق سعودی اتحاد نے یمن کے صوبے الحدیدہ میں جاسوس ڈرون طیاروں کے ذریعے یمنی ہوائی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی اور تین مرتبہ حیس کے علاقے میں بمباری کی۔
رپورٹ کے مطابق الحدیدہ صوبے کے مختلف علاقوں میں سعودی اتحاد کے راکٹ اور توپخانے کے حملے بھی جاری ہیں جن میں حیس اور الجبلیہ کے علاقوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔
اقوام متحدہ کی مدد سے یمنی انصاراللہ اور سعودی اتحاد کے درمیان سیزفائر کا اعلان کیا گیا تھا جس کی مدت ختم ہونے کے بعد اس میں کئی مرتبہ اضافہ کیا گیا ہے۔
یمنی وزیراعظم کے دفاع اورسیکورٹی کے مشیر جنرل جلال الرویشان نے کہا تھا کہ نہ جنگ اورنہ صلح کی حالت ایک خطرہ ہے اور ہمارا یمنی قوم اور اپنے ذمہ داروں پر پورا اعتماد ہے۔
اس سے پہلے یمنی کی سیاسی شوری کے صدر مہدی المشاط نے کہا تھا کہ سعودی اتحاد کی جانب سے بار بار کی خلاف ورزی سے سیزفائرتقریبا ختم ہو کر رہ گیا ہے۔
یاد رہے کہ سعودی عرب نے26مارچ 2015 کو خطے کے سب سے غریب ملک یمن پر اپنے اتحاد کی مدد سے حملہ کر دیا تھا جس میں اسے امریکہ اورغاصب صیہونی ریاست کی طرف سے حمایت بھی شامل تھی۔ یمن میں جاری آٹھ سالہ جنگ میں یمنی انفراسٹرکچر کی نابودی، ہزاروں افراد کی شہادت اورزخمیوں کے باوجود سعودی اتحاد یمن میں اپنے اہداف حاصل کرنے میں بری طرح ناکام رہا ہے۔