غرب اردن میں فلسطینی مجاہدین کے صیہونی فوجیوں پر حملے
غرب اردن میں فلسطینی مزاحمتی قوتوں نے مغربی کنارے میں صیہونی فوجیوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ۔ دوسری جانب فلسطینی اتھارٹی کے سیکورٹی اہلکاروں نے مجاہدین کی رہائی کے حق میں مظاہرہ کرنے والوں کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: ارنا کے مطابق فلسطینی مزاحمتی قوتوں نے نابلس شہر کے مشرق میں واقع "الون موریہ" نامی صیہونی بستی پر فائرنگ کی ۔ تاحال اس حملے کے ممکنہ جانی نقصان کے بارے میں اطلاع نہیں ملی ہے۔
فلسطینی مزاحمتی قوتوں نے منگل کی صبح بتایا ہے کہ انھوں نے گذشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں صیہونیوں کے خلاف پندرہ کارروائیاں انجام دی ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق جنین، توباس، حبرون، قدس، رام اللہ، قلقیلیہ اور بیت لحم میں فلسطینی مجاہدین نے صیہونی فوجیوں کا مقابلہ کیا اور ان پر گولیاں برسائیں۔
اس رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ فلسطینی مجاہدین نے رام اللہ کے جنوب میں واقع قلندیا ٹاؤن میں صیہونی فوجیوں کی ایک چوکی پر بھی دھماکہ خیز مواد سے حملہ کیا ہے۔
مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں صیہونی حکومت کے جرائم کے جواب میں حالیہ مہینوں میں صیہونی مخالف کارروائیوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے صیہونی حکام اور فوجی و سیکورٹی ادارے ان کارروائیوں سے نمٹنے میں اپنی نااہلی کا اعتراف کرتے ہیں اور اس کی توسیع کے بارے میں خبردار کرتے ہیں۔
تئیس سال کی اسیری کے بعد رہا ہونے والے ایک فلسطینی قیدی کو صہیونی فوج نے پہلے ہی دن دوبارہ گرفتار کر لیا۔
فلسطین کی انفارمیشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق منگل کی شام صیہونی حکومت نے حبرون کے رہائشی اکیاون سالہ نبیل مسالمہ کو تئیس سال کی اسیری کے بعد رہا کیا تھا۔
ایک پرامن قیدی کو اسرائیلی فوج نے دوہزار میں گرفتار کرکے تئیس سال قید کی سزا سنائی تھی۔
صیہونی فوجیوں کے ساتھ ساتھ محمود عباس کی فلسطینی انتظامیہ کے کارندوں نے بھی فلسطینیوں پر حملہ کیا ہے۔
فلسطینی اتھارٹی کے اہلکاروں نے گرفتار فلسطینی مجاہدین کی رہائی کے لئے مظاہرہ کرنے والوں کے خلاف طاقت کا استعمال کیا۔
شہاب نیوز ویب سائٹ کے مطابق فلسطینی اتھارٹی نے مظاہروں کو روکنے کے لیے بڑی تعداد میں سیکورٹی اہلکاروں کو نابلس شہرکی مرکزی شاہراہ پر تعینات کردیا تھا۔ اطلاعات ہیں کہ فلسطینی اتھارٹی کے سیکورٹی اہلکاروں نے مظاہرے میں شرکت کے لیے جانے والے شہدا کے اہل خانہ کی ایک بس کو روک لیا جبکہ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے پھنکے اور صوتی بموں کا بھی استعمال کیا۔