ایران و شام مل کر مغربی پابندیوں کا مقابلہ کریں گے
شام کے وزیر خارجہ نے دمشق کی مسلسل حمایت پر تہران کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک نے مغرب کی عائد کردہ پابندیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے اقتصادی شعبے میں مشترکہ تعاون بڑھانے پر اتفاق کر لیا ہے۔
سحر نیوز/عالم اسلام: ایران اور شام کے مابین اسٹریٹیجک تعلقات قائم ہیں اور مغربی ممالک کے سازشی منصوبوں کے نتیجے میں پیدا ہونے والے بحران کے دوران تہران کی دمشق کے ساتھ ہمراہی اس بات کی واضح دلیل ہے۔ شام میں داعش کی باضابطہ شکست کے بعد اب دونوں ممالک کے تعلقات روزبروز وسیع سے وسیع تر ہوتے جا رہے ہیں اور مختلف شعبوں میں واضح ویژن کے ساتھ یہ سلسلہ مزید فروغ پا رہا ہے۔
ایران پریس کی رپورٹ کے مطابق ہفتے کی شام، شام کے وزیر خارجہ فیصل مقداد نے دارالحکومت دمشق میں ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان کے ساتھ ایک مشترکہ کانفرنس میں کہا یہ ملاقات ایسے حالات میں ہو رہی ہے خطے کو امریکہ، مغربی ممالک اور صیہونی حکومت کی ایجاد کردہ چیلنجوں کا سامنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس ملاقات میں ایران و شام کے مابین تجارتی و اقتصادی شعبے میں باہمی تعاون کی تقویت و فروغ کے ساتھ ساتھ مغربی ممالک کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات سے مقابلے کی راہوں پر تبادلہ خیال ہوا ہے۔
شام کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اس ملاقات میں دمشق و تہران نے ایک بار پھر فلسطینی کاز سے اپنی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔
فیصل مقداد نے شام اور ترکیہ کے سربراہوں کی ممکنہ ملاقات کے حوالے سے کہا اس کے لئے مناسب زمین کی فراہمی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ملک میں ترکیہ کی جارحیت کا خاتمہ نہیں ہوتا، اُس وقت تک معمول کے تعلقات کی بات نہیں کی جا سکتی، ہر ملاقات کا پیش خیمہ دہشتگردی کی حمایت کا خاتمہ، شام کے اقتدار اعلیٰ اور ارضی سالمیت کا پاس و لحاظ اور ملک میں غیر قانونی طور پر موجود ترک فوجیوں کا انخلا ہے۔