یمن پر وحشیانہ سعودی جارحیت، متعدد شہید و زخمی
شمالی یمن میں واقع صوبے صعدہ کے سرحدی علاقوں پر سعودی اتحاد کی جارحیت میں کم سے کم ایک یمنی عام شہری شہید اور سات دیگر زخمی ہو گئے جبکہ سعودی اتحاد نے یمن کے مختلف صوبوں میں رہائشی علاقوں کو بھی جارحیت کا نشانہ بنایاہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: یمن کی سرکاری نیوز ایجنسی سبا کی رپورٹ کے مطابق سعودی فوج نے شمالی یمن میں واقع صوبے صعدہ کے سرحدی علاقے منبہ میں واقع علاقے عفرہ کو وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنایا۔
سعودی عرب کی اس جارحیت میں کم سے کم ایک یمنی عام شہری شہید اور سات دیگر زخمی ہو گئے جبکہ سعودی اتحاد نے یمن کے مختلف صوبوں میں رہائشی علاقوں کو بھی جارحیت کا نشانہ بنایا۔
دوسری جانب جارح سعودی اتحاد نے صوبہ الحدیدہ میں پچھلے چوبیس گھنٹے کے دوران ساٹھ سے زائد بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کی جن میں توپخانوں کے حملے اور بھاری آٹومیٹک ہتھیاروں سے فائرنگ کے واقعات شامل ہیں۔
اس سے قبل یمن کے صوبے صعدہ میں منبہ کے علاقے آل مقنع میں سعودی عرب کی جارحیت میں دو یمنی عام شہری شہید اور چار دیگر زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو صعدہ کے ہسپتال الجمہوری منتقل کر دیا گیا۔
دوسری جانب یمنی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ رواں عیسوی سال شروع ہونے کے بعد سے یمن کے سرحدی علاقے خاصطور سے صعدہ کے مختلف علاقے سعودی اتحاد کی جارحیت کا مسلسل نشانہ بنتے رہے ہیں ۔ ادھر صوبہ الحدیدہ میں جارح سعودی اتحاد کے باقی رہ گئے دھماکہ خیز مواد میں ہونے والے دھماکے میں ایک عام شہری جاں بحق اور متعدد دیگر زخمی ہوگئے ۔ یہ دھماکہ صوبہ الحدیدہ کے الحالی علاقے میں ہوا جبکہ اسی طرح کا ایک واقعہ صوبہ صعدہ میں بھی پیش آیا جہاں ایک بچہ اور اس کی ماں زخمی ہوگئی۔
دریں اثنا یمن کی نیشنل سالویشن حکومت میں نائب وزیراعظم اور وزیر دفاع جلال الرویشان نے کہا ہے کہ نہ امن اور نہ جنگ کی صورت حال ایک خطرہ بنی ہوئی ہے اور یمن صرف اپنے عوام پر بھروسہ کرتا ہے۔
دوسری جانب یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے چیئرمین مہدی المشاط نے بھی کہا ہے کہ یمن میں فائر بندی ختم ہو چکی ہے۔
انھوں نے کہا کہ یمنی عوام ایک حد تک ہی صبر کر سکتے ہیں اور وہ مجبور ہوئے تو اپنے ملک کی قومی دولت و ثروت کی حفاظت کے لئے کسی کوشش سے دریغ نہیں کریں گے۔