ڈنمارک نے سعودی عرب پر عائد ہتھیاروں کی پابندی اٹھا لی
ڈنمارک کے وزیر خارجہ لارس لوک راسموسن نے اطلاع دی ہے کہ ان کا ملک سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو اسلحے کی برآمد پر عائد پابندی ختم کر دے گا۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: ڈنمارک کے وزیر خارجہ نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات پر عائد ہتھیاروں کی پابندی ختم کرنے کی اطلاع دی۔ اس پابندی کا اعلان انہوں نے یمن میں جنگ اور جمال خاشقجی کے قتل کے سلسلے میں کیا تھا ۔
ڈنمارک کے وزیر خارجہ لارس لوک راسموسن نے ڈنمارک کے ایک میڈیا سے انٹرویو میں کہا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات پر عائد ملک کی اسلحہ برآمد کرنے پر پابندی ختم ہو گئی ہے۔
اناتولی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، ڈنمارک کے وزی خارجہ نے پولیٹیکن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈنمارک کی حکومت نے اپنے "عملی حقیقت پسندی" خارجہ پالیسی کے نظریے کے مطابق ریاض اور ابوظہبی کے خلاف عائد ہتھیاروں کی پابندی کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ڈنمارک نے 2018 اور 2019 میں استنبول میں ریاض کے قونصل خانے میں سعودی عرب کے ناقد صحافی جمال خاشقجی کے قتل اور یمن میں جنگ کی مذمت کرنے کے لیے ان دونوں ممالک کے خلاف ہتھیاروں کی پابندی عائد کی تھی۔
ڈنمارک کے وزیر خارجہ نے سعودی عرب پر ہتھیاروں کی پابندی ختم کرنے کے دیگر مغربی اور یورپی ممالک کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آپ ایک ایسا ملک ہو سکتے ہیں جو ہماری رائی میں مسائل کھڑے کرنے والا ہو اور اس کے باوجود سیکورٹی پالیسی میں کچھ جائز مفادات بھی ہیں، میری رای یہ ہے کہ ہماری پوزیشن بھی وہی ہونی چاہیے جو دوسرے یورپی ممالک کی ہے۔