اسرائیل ایک لنگڑا جانور ہے، کبھی بھی شکار ہو سکتا ہے: سابق صیہونی کمانڈر
ارضِ فلسطین اور قبلۂ اول پر قابض صیہونی حکومت کی صورت حال اب اس قدر زبوں حالی کا شکار ہو گئی ہے کہ خود صیہونی حکام بلا جھجھک اس کے زوال اور تباہی کی باتیں کرنے لگے ہیں۔
سحر نیوز/عالم اسلام: اس بار صیہونی فوج کے آپریشنل کمانڈ اور ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) کے سابق سربراہ نے اپنی ریاست کو ایک لنگڑے جانور سے تعبیر کیا۔
آئی آر آئی بی نیوز کے مطابق صیہونی فوج کے آپریشنل کمانڈ کے سابق سربراہ اسرائیل زیو نے نتن یاہو کی انتہا پسند کابینہ کے متنازع اقدامات کے نتیجے میں صیہونی حکومت میں اندرونی بحران کا اعتراف کرتے ہوئے اپنی ریاست کو ایک ایسے لنگڑے حیوان سے تعبیر کیا جو کبھی بھی دوسروں کا شکار ہو سکتا ہے۔
سابق صیہونی کمانڈر کا کہنا تھا کہ فلسطین کی مزاحمتی تنظیمیں حماس اور جہاد اسلامی کو یہ اچھی طرح پتہ ہے کہ اُن کے پاس ایک لنگڑے حیوان میں تبدیل ہو چکے اسرائیل کا شکار کرنے کے لئے بقدر کافی وقت موجود ہے۔
اُدھر دوسری جانب صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو نے اسرائیل کی بگڑتی اندرونی صورتحال کے پیش نظر اپنے دورۂ جرمنی کو کئی گھنٹوں کے لئے مؤخر کر دیا۔پروگرام کے مطابق نتن یاہو کو آج بدھ کے روز تین روزہ دورے پر جرمنی جانا تھا۔
صیہونی چینل کان نے نتن یاہو کے دفتر کے حوالے سے بتایا ہے کہ دورۂ جرمنی میں تاخیر کا فیصلہ اسرائیل کی اندرونی صورتحال کو دیکھتے ہوئے کیا گیا ہے جسے صیہونی شہریوں کے مظاہروں اور فلسطینی نوجوانوں کے ساتھ غاصب حکومت کی بڑھتی کشیدگی نے بحرانی بنا دیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ کئی ہفتوں سے نتن یایو کی حکومت کے خلاف مقبوضہ فلسطین کے کئی مقامات پر صیہونیوں کے وسیع مظاہرے ہو رہے ہیں جن میں مظاہرین کی تعداد اب دولاکھ تک پہنچ چکی ہے۔