Mar ۲۶, ۲۰۲۳ ۱۶:۴۰ Asia/Tehran
  • امریکہ تیل کی خاطر یمن پر تسلط قائم کرنا چاہتا ہے، الحوثی

یمن کی انصار اللہ تحریک کے سربراہ نے کہا ہے کہ امریکہ اپنے ذرائع سے یمن پر قبضہ کرنے اور تیل کی دولت پر تسلط جمانے کی کوشش کر رہا ہے۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: یمن کی عوامی تحریک انصار اللہ کے سربراہ سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے یہ بات زور دے کر کہی ہے کہ یمن کے خلاف جنگ کے آغاز کا واشنگٹن سے اعلان اس جنگ میں امریکہ کے کردار کا کھلا ثبوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ یمن کا محاصرہ ہمارے ملک کے خلاف جنگ کا اہم ترین حصہ ہے اور یمنی عوام کو قومی دولت کے استعمال سے محروم رکھنا بھی جارحیت کا حصہ ہے جو کسی طور قابل قبول نہیں۔
سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات پر زور دیا کہ وہ امریکی مفاد میں یمن کے خلاف جارحیت جاری رکھنے سے باز آجائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں سعودی عرب اور متحدہ عرب کو نصیحت کرتا ہوں کہ وہ امریکی مفاد کی خاطر اس جنگ کو جاری نہ رکھیں بلکہ اپنے مفادات کی فکر کریں اور قیدیوں کے تبادلے اور محاصرے کے خاتمے کے لیے سمجھوتہ پر توجہ مرکوز کریں۔
انصاراللہ تحریک کے سربراہ نے یہ بات زور دے کر کہی کہ امن کے حصول کے لیے، جارحیت بند، محاصرہ اور غاصبابہ قبضہ ختم کیا جائے، نقصانات کی تلافی اور یمن کی تعمیر نو کی جائے۔
یمن کی انصار اللہ تحریک کے سربراہ نے کہا کہ امریکہ اپنے ذرائع سے یمن پر قبضہ کرنے اور تیل کی دولت پر تسلط جمانے کی کوشش کر رہا ہے۔
دوسری جانب یمن کے اعلی فوجی عہدیدار بریگیڈیئر جنرل عبداللہ بن عامر نے خبردار کیا ہے کہ اگر یہ جنگ اور محاصرہ ختم نہ ہوا بحران کے حل کی علاقائی کوششیں ناکام ہوجائیں گی۔
تہران اور ریاض تعلقات کی بحالی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ صنعا حکومت اسلامی ملکوں کے درمیان قربت کا خیر مقدم کرتی ہے اور اسے مثبت قدم سمجھتی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ آج چھبیس مارچ کو یمن کے خلاف جاری جنگ کے آٹھ سال مکمل ہوگئے ہیں۔
سعودی عرب نے امریکہ کی حمایت اور متحدہ عرب امارت سمیت چند دیگر ملکوں کے ساتھ مل کر چھبیس مارچ دوہزار پندرہ کو یمن کے خلاف جنگ اور اس ملک کے زمینی، فضائی اور سمندری محاصرے کا آغاز کیا تھا۔
یمن میں سعودی عرب اور اتحادیوں کی جنگ کے نتیجے میں سولہ ہزار سے زائد یمنی شہری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں جبکہ لاکھوں دیگر کو اپنا گھربار چھوڑنا پڑا ہے۔

ٹیگس