انصاراللہ کے سربراہ کی دھمکی کو سنجیدہ لیا جائے، ضیف اللہ الشامی
یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا ہے کہ یمنی عوام پر جارحیت بدستور جاری ہے جبکہ یمنی عوام مکمل محاصرے میں ہیں ۔ بنابریں انصاراللہ کے سربراہ کی دھمکی کو نظر انداز نہ کیا جائے بلکہ اس دھمکی پر سنجیدگی سے غور کئے جانے کی ضرورت ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے وزیر اطلاعات و نشریات ضیف اللہ الشامی نے ایک بیان میں اس حقیقت کا ذکر کرتے ہوئے کہ یمنی عوام پر حملے اور جارحیتوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور یمنی عوام مکمل محاصرے میں ہیں کہا ہے کہ انصاراللہ کے سربراہ سید عبدالملک بدرالدین الحوثی کی دھمکی کو نظر انداز نہ کیا جائے بلکہ اس دھمکی پر سنجیدگی سے غور کئے جانے کی ضرورت ہے۔
انھوں نے کہا کہ اگر صنعا کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کو نہ کھولا گیا اور پروازوں کا سلسلہ شروع نہ کیا گیا اور اسی طرح الحدیدہ بندرگاہ کو تمام بحری جہازوں کے لئے آزاد نہ کیا گیا تو محاصرے ختم ہونے کی کوئی بات ہی نہیں سمجھی جا سکے گی۔
یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے مذاکرات کار وفد کے سربراہ اور عوامی تحریک انصاراللہ کے ترجمان محمد عبد السلام نے بھی اپنے ایک ٹوئٹ میں فائر بندی کو ایک سال پورا ہونے اور امن کے لئے جارح ملکوں کے پاس کافی مہلت ہونے کی طرف اشارہ اور ان ملکوں کی جانب سے وقت کے ضیاع اور محاصرہ ختم نہ کرنے میں ان جارح ملکوں کے اصرارکا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی اتحاد نہیں چاہتا کہ یمنی ملازمین کو تنخواہیں ادا کی جائیں اور قیام امن کے لئے موثر اقدامات عمل میں لائے جائیں ان کا کہنا تھا کہ جارح اتحاد جنگ جاری رکھے جانے کی کوشش کر رہا ہے۔
انصاراللہ کے سربراہ سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے حال ہی میں اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو نصیحت کی جاتی ہے کہ وہ امریکہ کے مفادات میں یمنی عوام کے خلاف جارحیت کا سلسلہ جاری نہ رکھیں اور جنگ و محاصرہ ختم اور قیدیوں کے تبادلے پر غور کریں۔
انھوں نے کہا کہ جنگ بند اور محاصرہ ختم کرکے ہونے والی تباہی کا ازالہ اور تعمیرنو کا سلسلہ شروع کئے جانے کی ضرورت ہے اور غاصبانہ قبضہ ختم کرنا اور قیدیوں کے تبادلے سے امن کا راستہ طے کیا جا سکتا ہے۔۔
قابل ذکر ہے کہ یمن کے خلاف جارحیت کے آٹھ برسوں میں شہید و زخمی ہونے والے بے گناہوں کی تعداد انچاس ہزار سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ اس دوران مختلف قسم کے غیر قانونی ہتھیاروں کے استعمال کے نتیجے میں پیدا ہونے والی مختلف بیماریوں سے جاں بحق ہونے والے یمنی عوام کی تعداد الگ ہے جو چودہ لاکھ تراسی ہزار سے زائد ہے اور شہید ہونے والے یمنی عوام میں آٹھ ہزار سات سو بچے اور پانچ ہزار چار سو سے زائد عورتیں شامل ہیں۔