سوڈان میں جنرلوں کو ایک میز پر بٹھانے کی کوششیں ناکام
تازہ ترین خبروں کے مطابق جنرل عبدالفتاح البرہان کی قیادت میں سوڈان کی فوج اور سریع الحرکت فورس کے کمانڈر حمدتی کے فوجیوں کے درمیان شدید جھڑپیں ایک بار پھر شروع ہوگئی ہیں۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: بین الاقوامی ثالثی کی تمام کوششوں کے باوجود، سوڈان میں ہفتے کی صبح کو شروع ہونے والی جھڑپیں جو بظاہر تھم گئی تھیں آج صبح پھر سے شروع ہوگئیں۔ عبدالفتاح البرہان اور محمد حمدان دغلو المشہور حمدتی کو ایک میز پر بٹھانے کی کوششیں بھی اب تک ناکام رہی ہیں ۔
باخبر ذرائع کے مطابق، اقتدار کی یہ جنگ اب دارالحکومت خرطوم کے صدارتی محل اور فوج کے ہیڈ کوارٹر کے اطراف تک پھیل چکی ہے۔
ادھر سوڈان کی فضائیہ نے مروی ایئرپورٹ میں واقع سریع الحرکت فورس کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ۔ رپورٹ کے مطابق، اس کے علاوہ خرطوم کے مختلف علاقوں سے بھی دھماکوں کی آواز سنائی دے رہی ہے اور دھواں اٹھتا دکھائی دے رہا ہے۔
سوڈان کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب والکر پریٹس نے پیر کے روز رپورٹ دی تھی کہ سوڈان کی فوج اور اسپیشل فورس کے درمیان جھڑپوں میں کم سے کم ایک سو اسّی سے زائد لوگ ہلاک اور اٹھارہ سو سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں ۔ دریں اثنا، سوڈان کی فوج کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ جنرل عبدالفتاح البرہان کی جانب سے ان سریع الحرکت ڈیویژن سے وابستہ فوجیوں کو معاف کردیا جائے گا جو ہتھیار ڈال کر خود کو فوج کے حوالے کردیں ۔