Apr ۱۹, ۲۰۲۳ ۱۴:۲۳ Asia/Tehran
  • یمن اور سعودی عرب کے درمیان بڑے پیمانے پر قیدیوں کا تبادلہ

یمن کی پارلیمنٹ نے امید ظاہر کی ہے کہ قیدیوں کا تبادلہ منصفانہ اور ہمہ گیر بنیادوں پر قیام امن کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: یمن کی پارلیمنٹ کے جاری کردہ بیان میں بحران کے حل کے لیے انصاراللہ کے سربراہ عبدالملک بدرالدین الحوثی اور اعلی سیاسی کونسل کے صدر مہدی المشاط کی کوششوں کی قدردانی کی گئی ہے۔
بیان میں عمان کی ثالثی کا بھی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ امید کی جاتی ہے کہ قیدیوں کا تبادلہ ، بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں کی بحالی اور قومی خزانے سے ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کا عمل مکمل ہوگا اور یہ عمل ایک ہمہ گیر اور منصفانہ امن پر منتج ہوگا۔ 
یمنی پارلیمنٹ کے بیان میں باقی ماندہ تمام قیدیوں کی رہائی اور انسانی معاملات کو آگے بڑھائے جانے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا ہے۔
صنعا اور ریاض کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے تحت مجموعی طور پر نو سو قیدیوں کے تبادلہ کا آغاز جمعے سے شروع ہوگا اور تین روز تک جاری رہے گا ۔ قیدیوں کے تبادلےکو اس معاہدے کے فریقین کے درمیان مستقل جنگ بندی اور جنگ کے خاتمے کے لیے ٹھوس مذاکرات کا نقطہ آغاز قرار دیا جارہا ہے۔ 
چندروز پہلے سعودی عرب کے نمائندہ وفد اور یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے درمیان مذاکرات کے بعد سے اب تک سیکڑوں قیدیوں کو رہا بھی کیا جاچکا ہے۔ 
 

ٹیگس