May ۱۱, ۲۰۲۳ ۰۹:۱۵ Asia/Tehran
  • لڑکیوں کی تعلیم کیلئے ابھی تک حالات فراہم نہیں ہوئے: طالبان

افغانستان میں طالبان حکومت کے قائم مقام وزیر تعلیم نے کہا ہے کہ اس ملک میں لڑکیوں کی تعلیم کیلئے ابھی تک حالات فراہم نہیں ہوئے ہیں۔

سحر نیوز/عالم اسلام: افغانستان میں طالبان حکومت کے قائم مقام وزیر تعلیم حبیب‌الله آغا نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ جب بھی افغانستان میں لڑکیوں کی تعلیم کیلئے حالات فراہم ہوجائیں گے انہیں تعلیم حاصل کرنے کی اجازت دے دی جائے گی۔

اس سے قبل اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوترش نے کہا تھا کہ طالبان نے پوری دنیا میں افغانستان کو ایک ایسا ملک بنا کر پیش کیا ہے جہاں لڑکیومں کی تعلیم پر پابندی ہے۔

طالبان حکومت کی وزارت اعلیٰ تعلیم نے دسمبر 2022 میں یونیورسٹیوں سے کہا تھا کہ وہ طالبات کو "تا اطلاع ثانی " داخلے کی اجازت نہ دیں۔

اس فیصلے کے کچھ دن بعد طالبان حکومت نے ’این جی اوز‘ میں کام کرنے والی افغان خواتین پر بھی پابندی عائد کردی تھی ۔

افغانستان میں خواتین پر تعلیم اور روزگار کے دروازے بند کیے جانے کے خلاف عالمی سطح پر سخت رد عمل دیکھنے میں آ رہا ہے اور خواتین کے کام اور تعلیم پر پابندیوں کی بین الاقوامی سطح پر مذمت کی گئی۔

ٹیگس