بلاطہ کیمپ پر پھر صیہونی جارحیت
غاصب صیہونی حکومت کے جارح فوجیوں نے غرب اردن کے علاقے نابلس میں بلاطہ کیمپ پر ایک بار پھر حملہ کیا ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: فلسطین الیوم کی رپورٹ کے مطابق غاصب صیہونی حکومت کے جارح فوجیوں نے غرب اردن کے علاقے نابلس میں بلاطہ کیمپ پر ایک بار پھر حملہ کیا ہے ۔ اس درمیان اطلاعات ہیں کہ فلسطینی مجاہدین نے جوابی کارروائی کے دوران مسلسل فائرنگ کر کے بلاطہ کیمپ میں دراندازی کرنے والے صیہونی فوجیوں کو نشانہ بنایا۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ بلاطہ کیمپ میں صیہونی فوجیوں نے ایک رہائشی مکان کا محاصرہ کیا مگر فلسطینیوں کی نابلس بٹالین کی جوابی کارروائی اور فائرنگ کے بعد صیہونی فوجی پیچھے ہٹنے پر مجبور ہو گئے۔
پیر کو بھی صیہونی فوج نے بلاطہ پناہ گزین کیمپ پر شدید فائرنگ کرتے ہوئے حملہ کر دیا تھا جس کے نتیجے میں تین فلسطینی جوان شہید اور چھے دیگر زخمی ہو گئے تھے ۔ ایک اور خبر یہ ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے جارح فوجیوں نےغرب اردن میں رام اللہ سے ایک چوبیس سالہ فلسطینی جوان کو اغوا کر لیا ۔ محمد بدران نامی یہ فلسطینی جوان رام اللہ کے جنوب میں الامعری کیمپ کا رہائشی ہے ۔ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ صیہونی فوجیوں نے اس فلسطینی جوان کو اغوا کرنے کے بعد کہاں منتقل کیا۔
دریں اثنا فلسطین کی تحریک مزاحمت کے مشترکہ آپریشنل ہیڈکوارٹر نے بیمار فلسطینی قیدی ولید دقہ کی جسمانی ابتر حالت پر غاصب صیہونی حکومت کو سخت خبردار کیا ۔ ساٹھ سالہ یہ فلسطینی سن انیس سو چھیاسی سے صیہونی جیل میں قید ہے ۔ اس فلسطینی کو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی جسے پھر سینتیس برس کی قید کی سزا میں تبدیل کر دیا گیا اور سن دو ہزار اٹھارہ میں اس کی قید کی سزا میں مزید دو برس کا اضافہ کر دیا گیا۔
فلسطین کی تحریک مزاحمت کے مشترکہ آپریشنل ہیڈکوارٹر نے بیمار فلسطینی قیدی ولید دقہ کی تصویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ اب فلسطینی عوام صیہونی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی شہادت ہرگز برداشت نہیں کریں گے ۔ اس سے قبل فلسطینی قیدیوں کے اطلاع رسانی کے دفتر نے متنبہ کیا تھا کہ بیمار فلسطینی قیدی ولید دقہ کو ممکنہ طور پر خضرعدنان کی مانند شہید کیا جاسکتا ہے۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے اندرونی سلامتی کے وزیر بن گویر نے کہا تھا کہ ولید دقہ کا کام تمام کر دیا جانا چاہئے۔
دوسری جانب اسلامی تعاون تنظیم کے سیکریٹریٹ نے بدھ کو جدہ میں ایک ہنگامی اجلاس میں مسجد الاقصی کے خلاف صیہونی جارحیت کا جائزہ لئے جانے کی خبر دی ہے۔
اس سے قبل اسلامی تعاون تنظیم کے سیکریٹریٹ نے غاصب صیہونی حکومت کے اندرونی سلامتی کے وزیر بن گویر کی سرکردگی میں انتہا پسند صیہونیوں کی جانب سے کہ جنھیں صیہونی پولیس اہلکاروں کی حمایت بھی حاصل تھی، مسجد الاقصی پر کئے جانے والے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ غاصب صیہونی حکومت کی جانب سے اس قسم کا اقدام مسجد الاقصی کا تشخص تبدیل کرنے کی غرض سے عمل میں لایا جا رہا ہے اور ہم اس طرح کے اقدام کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور مسلمانان عالم کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے لئے ایک اشتعال انگیز اقدام سمجھتے ہیں۔