عالم اسلام اور عرب دنیا قبلۂ اول کے بارے میں اپنی ذمہ داری کا احساس کریں: فلسطین
فلسطینی مزاحمتی گروہوں نے صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو کی کابینہ کو مقبوضہ شہر قدس اور اس کے باشندوں کے بارے میں مخاصمانہ اور معاندانہ پالیسیاں اختیار کرنے کے نتائج کے بارے میں سخت خبردار کیا ہے۔
سحر نیوز/عالم اسلام: المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کے مزاحمتی گروہوں نے حماس کی اپیل پر غزہ پٹی کے شہر خان یونس میں ہونے والے مظاہرے کے دوران عرب اور مسلم اقوام سے اپیل کی ہے کہ وہ قبلۂ اول پر صیہونیوں کے حملوں کے بارے میں اپنی ذمہ داری کا احساس کریں۔
حماس کے سیاسی دفتر کے رکن علی العمودی نے اس بارے میں کہا کہ ہم اس مظاہرے میں شرکت کر کے قدس میں ملت فلسطین اور مسجد الاقصیٰ کے محافظ مردوں اور عورتوں سے یہ کہتے ہیں کہ وہ تنہا نہیں ہیں۔
تحریک جہاد اسلامی فلسطین کے ایک اعلیٰ رکن تمیم برکہ نے بھی اپنے خطاب میں کہا کہ صیہونی حکومت کے ساتھ سازباز کرنے والی عرب حکومتوں اور جو امریکہ کے ساتھ تعلقات کا شوق رکھتی ہیں، ان کے لیے ہمارا پیغام یہ ہے کہ وہ امت کے اصلی ترین مسئلے یعنی فلسطین اور مسجد الاقصیٰ کے بارے میں سنجیدہ موقف اختیار کریں۔
عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین کے سیاسی دفتر کے رکن طلال ابوظریفہ نے بھی غاصب اسرائیلی حکومت کو جارحانہ اقدامات کے نتائج کی بابت خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گذشتہ ہفتے صیہونی کابینہ نے مسجد الاقصیٰ کے نیچے ایک ٹنل میں اپنا اجلاس منعقد کیا، اس سے کشیدگی میں اضافہ ہو گا اور ممکنہ طور پر جھڑپوں میں شدت آئے گی اور یہ فلسطینی قوم کے خلاف غاصب حکومت کے جرائم پر پردہ ڈالنے کا ایک حربہ ہے۔
اس سے قبل مزاحمتی گروہوں نے ایک بیان میں مسجد الاقصیٰ کی بار بار بےحرمتی کے نتائج کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا تھا کہ صیہونیوں کی جانب سے مسجد الاقصیٰ کی بےحرمتی جاری رہنے اور ملت فلسطین کے مقدسات کے خلاف اشتعال انگیز اقدامات کے نتائج کی پوری ذمہ داری غاصب صیہونیوں پرعائد ہو گی۔