شام کے خلاف امریکہ کی نئی پابندیاں
عرب ممالک کی جانب سے شام کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے ردعمل میں امریکی وزارت خزانہ نے دمشق کے خلاف نئی پابندیاں عائد کر دیں۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزارت خزانہ نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں شام کو مالی شعبے میں مدد فراہم کرنے والوں پر نئی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ سعودی عرب کی سرکردگی میں خطے کے عرب ممالک نے شام کے ساتھ تعلقات کا سلسلہ منقطع رکھنے کے بارے میں امریکہ کے مسلسل مطالبے کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے اور عرب لیگ میں بارہ سال کے وقفے کے بعد شام کی رکنیت کو بحال کرتے ہوئے صدر بشار اسد کو عرب لیگ کے سربراہی اجلاس میں شرکت کی دعوت دی۔
دو ہزار گیارہ میں شام کا بحران اس وقت شروع ہوا جب سعودی عرب، امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے حمایت یافتہ دہشت گرد گروہوں نے خطے کا توازن صیہونی حکومت کے حق میں تبدیل کرنے اور بشار اسد کی حکومت کا تختہ الٹنے کے لیے شام پر وسیع پیمانے پر حملے شروع کیے۔
ان کوششوں کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا جبکہ دوسری جانب امریکہ شام کی حکومت اور قوم پر سیاسی اور اقتصادی دباؤ ڈالنے کی پالیسی پر مسلسل عمل پیرا ہے اور حتی وہ غیرقانونی طور پر اپنے زیرکنٹرول علاقوں میں شام کے تیل کے ذخائر کو لوٹ رہا ہے۔