عراق، بجلی کے بحران کا ڈرٹی گیم کیوں کھیل رہا ہے امریکہ؟
رپورٹوں سے پتہ چلتا ہے کہ امریکہ خفیہ سازشوں کے تحت عراق میں بجلی کے بحران کا کارڈ کھیل رہا ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: واشنگٹن نے ہمیشہ بغداد پر دباؤ ڈال کر عراق میں اپنی پالیسیوں کو آگے بڑھانے کی کوشش کی ہے اور اس ملک میں اقتصادی اور سیکورٹی کے عدم استحکام کے لیے بہت سے اقدامات کیے ہیں اور اب وہ ان دنوں عراق کے بجلی کے بحران کا کارڈ کھیل رہا ہے اور بغداد کو تہران کو گیس کا قرض ادا کرنے سے روک رہا ہے۔
عراق کی جانب سے ایران کو گیس کے قرض کی مسلسل اور بلاتعطل ادائیگی کے عزم کے باوجود امریکہ ایران سے گیس خریدنے کے پیسے کو روک کر عراق اور اس کے عوام کے خلاف ایران پر عائد پابندیوں کے کارڈ کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔
عراقی ویب سائٹ المعلومہ نے اس حوالے سے ایک مقالے میں لکھا کہ واشنگٹن عراق میں زیادہ درجہ حرارت اور توانائی کی بڑھتی ہوئی طلب کا فائدہ اٹھاتے ہوئے عراقی عوام کے آرام میں خلل ڈال رہا ہے جو بجلی کے بحران کو جلد از جلد حل کرنا چاہتے ہیں۔
تجزیہ نگار امریکہ کے اس بدنیتی پر مبنی اقدام کو حکومت کے خلاف احتجاج کی آگ بھڑکانے اور عراق کے اندر تناؤ پیدا کرنے کی ایک نئی کوشش قرار دے رہے ہیں۔
عراقی جہاد اور تعمیراتی تحریک کے سیکرٹری جنرل جواد رحیم الساعدی نے المعلومہ کو بتایا کہ عراق، امریکہ کا قیدی بن چکا ہے اور واشنگٹن، عراقی حکومت کے خلاف سڑکوں پر آگ بھڑکانے کی کوشش کر رہا ہے، خاص طور پر اس لیے کہ عوام امریکی پابندیوں اور گیس کے فنڈز فراہم کرنے میں ناکامی کی وجہ سے ناراض ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ امریکی پالیسی اب کسی سے پوشیدہ نہیں ہے، امریکہ، عراق، اس ملک کے عوام اور حکومت کے سامنے کھڑا ہونے اور حالات کو ہوا دینے کی کوشش کر رہا ہے، اس کے باوجود کہ حکومت نے پہلی بار بجلی کے بحران کی حقیقت کو واضح کیا اور عوام پر اپنا فرض ادا کیا جو حقیقت اور بحران کی وجہ بتانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔