قرآن مجید کی توہین پر عراق کا ایک اور بڑا اقدام، سویڈن کے سفیر کو ملک بدر کردیا
عراقی حکومت نے بغداد میں سویڈن کے سفارت خانے پر حملے کے بعد ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا جس کے بعد ایک بیان جاری کرکے، بغداد میں سویڈن کے سفیر سے ملک سے نکل جانے کا مطالبہ کیا۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: عراق کے وزیراعظم محمد الشیاع السودانی نے کابینہ کے ہنگامی اجلاس میں سویڈن کی حکومت کی جانب سے قرآن مجید کی دوبارہ توہین کرنے کی اجازت پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے عراقی وزارت خارجہ کو حکم دیا ہے کہ وہ جلد از جلد عراق میں سویڈن کے سفیر یوناس لوفون کو یہ اطلاع دے کہ وہ فوری طور پر عراق سے نکل جائے۔
انہوں نے اسی طرح عراقی وزارت خارجہ سے کہا ہے کہ وہ جلد از جلد سویڈن میں عراقی ناظم الامور کو بغداد واپس بلائے۔
اس سے قبل سوئیڈن کے وزير خارجہ ٹوبیاس بلسٹروم نے بغداد میں اپنے ملک کے سفارت خانے پر حملے کے رد عمل میں کہا تھا کہ یہ واضح ہے کہ عراقی حکام ، سفارتی دفاتر کی حفاظت کی اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام رہے ہيں۔
کچھ دن قبل عراقی وزیراعظم کے دفتر کے ایک عہدیدار نے الجزیرہ ٹی وی چينل سے گفتگو میں کہا تھا کہ اگر قرآن کی بے حرمتی دوبارہ کی گئي تو عراق سویڈن سے تعلقات ختم کر لے گا۔
یاد رہے جمعرات کی صبح عراقی مظاہرین نے سویڈن کے سفارت خانے میں آگ لگائی اور پھر وہ اس میں داخل ہو گئے۔
عراقی پولیس نے مظاہرین کو منتشر کر دیا تاہم کافی دیر تک سفارت خانے کی عمارت سے دھواں اٹھتا رہا۔