مزاحمت میں کتنی طاقت ہے، حزب اللہ کے رکن پارلیمنٹ کا انکشاف
لبنانی پارلیمنٹ میں حزب اللہ کے سینئر نمائندے نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ مزاحمت کی طاقت نے اس ملک کو کسی بھی جارحیت سے محفوظ کر رکھا ہے، کہا کہ مزاحمت اسرائیل کو اسٹون ایج کی طرف لوٹانے کی طاقت رکھتی ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: تسنیم نیوز کی رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ لبنان کی مرکزی کونسل کے رکن شیخ نبیل قاووق نے اپنے خطاب میں لبنان کے بلاک نمبر 9 میں تیل اور گیس کی تلاش اور ڈرلنگ کے منصوبوں کے آغاز کی طرف اشارہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ بلاک 9 میں ڈرلنگ کشتیوں کی آمد اور لبنان کے پانیوں میں توانائی کی تلاش کے کام کا آغاز، لبنان کے لیے ایک تاریخی اسٹراٹیجک کامیابی ہے اور یہ ملک کے سرکاری اداروں کے تعاون سے مزاحمتی حکمت عملی کی کامیابی کا واضح ثبوت ہے۔
شیخ قاووق نے اس بات پر زور دیا کہ لبنان کے تیل اور گیس کے حقوق اور دولت کو واپس لینا مزاحمت کی ایک بڑی کامیابی ہے جس سے ملک کو اقتصادی اور سماجی بحرانوں سے بچانے کی امیدیں بڑھ جاتی ہیں اور یہ ثابت ہوتا ہے کہ مزاحمت لبنان کو بچانے کے لیے پرعزم ہے لیکن لبنان میں ایسی جماعتیں ہیں جو ہمیشہ چیلنجوں اور تصادم کی تلاش میں رہتی ہیں اور ملک میں بحران پیدا کرنے کے لیے اپنی تمام تر طاقت استعمال کرتی ہیں۔
حزب اللہ لبنان کے اس عہدیدار نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ آج لبنان میں 2 منصوبے ہیں، ایک منصوبہ جس کی ترجیح ملک کو بچانا اور ایک ایسے صدر کا انتخاب کرنا ہے جو امن اور ترقی کا خواہاں ہو لیکن اگلا منصوبہ ایک ایسا منصوبہ ہے جس کی ترجیح لبنان کو فتنہ اور اندرونی کشمکش میں گھسیٹنا اور ایسے صدر کو اقتدار میں لانا ہے جو فنتہ انگیزی کی بنیاد ہے اور لبنان کے دشمنوں کی خدمت کرنے والے اقدامات کو انجام دے۔