پاکستان اور ہندوستان کی شوبز شخصیات بھی فلسطینیوں کی حمایت میں سامنے آ گئیں
قدس کی غاصب اور جابر صیہونی حکومت کی غزہ پر وحشیانہ جارحیت اور بڑے پیمانے پر فلسطینی مردوں ،عورتوں اور بچوں کی شہادت کے خلاف دنیا بھر میں احتجاج اور مذمت کا سلسلہ جاری ہے اور اب ان میں پاکستان اور ہندوستان کی شوبز شخصیات بھی شامل ہو گئی ہیں۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: پاکستان کی سابقہ گلوکارہ رابی پیرزادہ نے اسرائیل کی حمایت میں بولنے والوں پر شدید غصے کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا مسلمان کا خون پانی ہے ؟
سابقہ گلوکارہ رابی پیرزادہ نے کہا کہ کل ایک بیان سنا جس میں کہا گیا کہ اسرائیل کی عورتوں اور بچوں کو مت مارو، درست بات ہے لیکن اسرائیل جو فلسطین کی نسلیں ختم کررہا ہے، وہ افسوسناک نہیں؟
اُنہوں نے کہا کہ ہتھیار اب تلوار نہیں کہ آپ صرف مردوں کو ٹارگٹ کرکے ماریں، یہ جدید دور ہے، جب بم یا میزائل گِرتا ہے تو دیکھ کر نہیں گِرتا ۔
سابقہ گلوکارہ نے کہا کہ حیرت ہے، فلسطین پر کسی کو ترس نہیں آیا لیکن ظالم اسرائیل کی خواتین پر ترس آگیا۔
اُنہوں نے اسرائیل کے حملے کے دوران شہید ہونے والے فلسطینی خاندان کی تصویر بھی ایکس پر پوسٹ کی۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابق ٹوئٹر) پر اداکارہ ارمینہ خان نے پوسٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ میری نظر میں فلسطینی دنیا بھر میں سب سے زیادہ بہادر قوم ہیں، جنہیں کسی کی سپورٹ نہیں اور پوری دنیا ان کے خلاف ہے، میرے خدا میں ان چھوٹے بچوں کے لیے خوفزدہ ہوں جو اس جنگ میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔
ارمینہ خان نے اسرائیل کی حمایت کرنے والوں کو جواب دیتے ہوئے ایک اور پوسٹ شیئر کی اور لکھا ہے کہ وہ لوگ جو شاید یہ نہیں جانتے کہ غزہ ایک کھلا زندان ہے، وہاں کے رہائشیوں کو نہ تو وہاں سے نکلنے کی اجازت ہے اور نہ ہی وہاں آزادی سے جینے کی، انہیں بھوکا پیاسا رکھا جاتا ہے، ان کو قتل کر دیا جاتا ہے لیکن انہیں پھر بھی اپنے اوپر ہونے والے مظالم کے خلاف آواز اُٹھانے کی اجازت تک نہیں۔
معروف اداکارہ صبا قمر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابق ٹوئٹر) پر دو مختلف پوسٹس شیئر کرتے ہوئے مظلوم فلسطینیوں سے اظہارِ ہمدردی کیا ہے اور ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ دریا سے سمندر تک، فلسطین آزاد ہوگا، انشاء اللّٰہ‘ اس کے ساتھ ہی انہوں نے فلسطین کے جھنڈے کا نشان بھی بنایا ہے۔
فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹا گرام پر اسٹوری شیئر کرتے ہوئے اداکارہ و میزبان انوشے اشرف نے لکھا ہے کہ ظلم و تشدد صرف مزید تشدد کو جنم دیتا ہے، کاش دنیا فلسطینیوں کی مدد کے لیے کچھ کرے تاکہ یہ خونریزی ختم ہو سکے۔
ہندوستانی اداکارہ گوہر خان نے فلسطینیوں کی حمایت میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر اپنے پیغام میں اُن لوگوں سے سوال کیا جو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد اسرائیل کو مظلوم دِکھا رہے ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی سالوں سے فلسطین پر جاری ظلم و ستم پر اندھی بننے والی دُنیا کی بینائی اب واپس آگئی ہے.
ہندوستان کی مشہور بالیوڈ اداکارہ سوارا بھاسکر نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے فلسطین کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
سوارا بھاسکر نے اپنے انسٹاگرام پیج پر ایک اسٹوری شیئر کی ہے جس میں انہوں نے فلسطین کی حمایت کرتے ہوئے اسرائیل کے خلاف ہونے والے حملوں پر افسوس کو منافقت سے بھرپور قرار دیا ہے۔
پاکستان اور ہندوستان کی شوبز شخصیات کے ساتھ ساتھ دنیا کے دیگر ملکوں سے تعلق رکھنے والی شوبز شخصیات نے بھی اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی ہے۔
سابقہ ایڈلٹ اسٹار میا خلیفہ نے بھی مظلوم فلسطینیوں کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔
میا خلیفہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر لکھا کہ اگر فلسطینیوں کی حالت کو دیکھ کر لوگ ان کی حمایت نہ کریں تو تاریخ بتائے گی کہ وہ لوگ غلط سمت میں کھڑے تھے۔
واضح رہے کہ فلسطینیوں کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کی جاری وحشیانہ جارحیت میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 900 سے زائد ہو گئی ہے۔
فلسطینیوں کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کی جاری وحشیانہ جارحیت میں شہید ہونے والے 900 سے زائد فلسطینیوں میں 260 بچے اور 230 عورتیں شامل ہیں۔
فلسطینیوں کے خلاف غاصب صیہونی فوجیوں اور صیہونی آبادکاروں کی جارحیت کے جواب میں فلسطینی مجاہدین نے غاصب صیہونی حکومت کے خلاف طوفان الاقصی آپریشن شروع کیا جس میں اب تک 1200 سے زائد صیہونی ہلاک اور 2900 دیگر زخمی ہوچکے ہیں جبکہ فلسطینی مجاہدین نے کافی بڑی تعداد میں غاصب صیہونیوں کو قیدی بنا لیا ہے اور 750 دیگر غاصب صیہونی لاپتہ ہیں۔ ایک صیہونی نے اپنا نام خفیہ رکھنے کی شرط پر بتایا کہ تقریبا 200 اسرائیلی، حماس کی قید میں ہیں۔