اسماعیل ہنیہ: صیہونیوں کے خلاف آواز اٹھانے کی اپیل
حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ غاصبوں کی نئی سازش امریکہ کی ملی بھگت سے انجام پا رہی ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے گزشتہ رات کہا کہ نئی سازش کے موقع پر امریکی وزیر خارجہ کے علاقے کا دورہ اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ غاصبوں کے یہ حملے امریکہ کی ملی بھگت سے ہو رہے ہیں۔
اسماعیل ہنیہ نے عرب اور اسلامی اقوام اور دنیا کے حریت پسندوں سے اپیل کی کہ اس قتل و غارت گری کے تئیں صیہونیوں اور ان کے حواریوں کے خلاف اپنے احتجاج کا سلسلہ جاری رکھیں اور عربی و اسلامی اور بین الاقوامی ایکشن کا مطالبہ کریں تاکہ غاصبین اپنے جرائم روکنے پر مجبور ہوجائيں۔
انہوں نے کہا کہ ہم عالمی برادری سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس غاصب حکومت کے جنگی جرائم اور اس کی سیاسی، قانونی و تشہیراتی حمایت ختم کرنے کےلئے اپنی انسانی اور اخلاقی و سیاسی ذمہ داری پر عمل کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم عالمی برادری سے یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ غزہ پٹی میں ہمارے بھائی بہنوں کی جو نسل کشی کی جا رہی ہے اس کو روکنے کے لئے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرانے کی ذمہ داری بھی ادا کریں۔
اسماعیل ہنیہ نے مصری حکومت سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ رفح گزرگاہ کو پوری طرح کھولنے میں جو مشکلات ہیں ان کو دور کریں۔
اسماعیل ہنیہ نے غزہ کے الشفا اسپتال کے گیٹ پر زخمی فلسطینیوں کے قتل عام پر اپنے رد عمل میں کہا کہ اسپتالوں پر منظم ہونے والے حملوں سے پتہ چلتا ہے کہ غاصبین کی فوج بند گلی میں پہنچ چکی ہے اور یہ استقامت کے زوردار حملوں کا نتیجہ ہے۔