فلسطین کی وزارت صحت: غزہ میں الشفاء ہسپتال کی سرگرمیاں معطل
فلسطین کی وزارت صحت کے ترجمان نے صہیونی فوجیوں کے جارحانہ حملوں کے باعث غزہ کے الشفاء ہسپتال کی سرگرمی معطل ہونے کی خبر دی ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت کی فوج کے فضائی اور توپخانے کے حملوں کی وجہ سے غزہ کا الشفاء ہسپتال مکمل طور پر ناکارہ ہوگیا ہے اور یہ ہسپتال قابض فوج کی کارروائیوں کی آماجگاہ بن گیا ہے۔
اشرف القدرہ نے مزید کہا کہ صہیونیوں کے جاری حملوں کے نتیجے میں ایک تعداد شہید اور زخمی ہوگئی ہے اور ہسپتال کے سامنے ان کی لاشیں زمین پر پڑی ہیں اور غاصب فوجی ہسپتال سے باہر نکلنے والے ہر شخص کو اپنا نشانہ بنا رہے ہیں اور ہسپتال کے اطراف کا علاقہ غاصبوں کے اسنائپروں اور ہیلی کاپٹروں کے حملوں کے میدان میں تبدیل ہوگیا ہے۔
فلسطین کی وزارت صحت نے الشفاء ہسپتال میں ہزاروں پناہ گزینوں کی موجودگی کی خبر دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے الشفاء ہسپتال کے اطراف میں حملے بند کرانے کے لئے مختلف اداروں اور تنظیموں سے مدد کی اپیل کی ہے لیکن ہمیں اس کا کوئی مثبت جواب نہیں ملا ہے۔
اسی سلسلے میں فلسطین کی ہلال احمر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی ٹینکوں نے غزہ میں الشفاء ہسپتال کو چاروں طرف سے محاصرے میں لے لیا ہے۔
قابل ذکر ہےکہ سات اکتوبر سے جاری لڑائی میں اب تک طبی عملے کے دو سو افراد قدس کی غاصب حکومت کے حملے میں شہید ہوئے ہيں، پچپن امبولینس تباہ ہوگئيں اور ایک سو پینتیس طبی مراکز کو نشانہ بنایا گیا ہے، اکیس ہسپتالوں اور سینتالیس طبی مراکز کی سرگرمیاں صیہونی حکومت کے حملوں کے بعد بند ہوگئي ہيں۔