طالبان انتظامیہ کا پاکستان سے افغان تاجروں کے کنٹینر چھوڑ دینے کا مطالبہ
افغانستان کی طالبان انتظامیہ کے نگراں وزیر تجارت نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ افغان تاجروں کے ان کنٹینروں کو چھوڑ دے جنھیں اس نے کراچی کی بندرگاہ پر روک رکھا ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: افغان تاجروں کے کئی مہینے سے کراچی بندرگاہ پر سینکڑوں کی تعداد میں کنٹینر رکے ہوئے ہیں جبکہ کچھ کنٹینر ایسے بھی ہیں جو ایک سال سے بندرگاہ پر پھنسے ہوئے ہیں۔ پاکستانی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے موصولہ رپورٹ کے مطابق افغانستان کی طالبان انتظامیہ کے نگراں وزیر تجارت نورالدین عزیزی نے اسلام آباد میں پاکستان کے وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی سے ملاقات میں کراچی کی بندرگاہ پر رکے ہوئے افغان تاجروں کے تین ہزار سے زائد کنٹینروں کو ڈسچارج کئے جانے کا مطالبہ کیا۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان نے ان کنٹینروں کو اسمگلنگ کے شبہ میں یا ٹیکس ادا نہ کئے جانے کی بنا پر ضبط کر رکھا ہے۔ اسلام آباد میں افغان سفارت خانے کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان کی طالبان انتظامیہ کے نگراں وزیر تجارت نورالدین عزیزی نے اسلام آباد میں پاکستان کے وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی سے ملاقات میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارت، نقد رقم اور پاکستان سے نکالے جانےوالے افغان پناہ گزینوں کے اموال اور رقوم کی ٹرانزکشن کے طریقہ کار کے بارے میں گفتگو کی ہے۔
پاکستان سے واپس لوٹنے والے افغان پناہ گزینوں کا کہنا ہے کہ انھیں اپنے پیسوں اور اموال کی پاکستان سے افغانستان منتقلی میں بندشوں کا سامنا ہے جبکہ ان افغان پناہ گزینوں نے پاکستان میں اپنے کئي عشروں کے قیام کے دوران مکان اور زمین جائیداد وغیرہ بھی بنالی تھی۔ اسلام آباد نے حالیہ مہینوں کے دوران پاکستان سے لاکھوں ایسے غیر قانونی پناہ گزینوں کو ملک سے نکالا ہے کہ جن کے پاس اسلام آباد کے بقول قانونی دستاویزات موجود نہیں تھیں جبکہ پاکستان سے نکالے جانے والے افغان پناہ گزینوں کی تعداد چار لاکھ سے زائد ہو گئی ہے۔